فلسطینی وزیرداخلہ فتحی حماد نے کہا ہے کہ اسرائیل نے عالمی سمندر میں غزہ کے امدادی بیڑوں پرحملہ کر کے دنیا ہی میں اپنے لیے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں. اب صہیونی ریاست کو عالمی سطح پر سیاسی، قانوی اور میڈیا کے کٹہرے میں لانے میں اسے کوئی نہیں بچا سکتا۔ اتوار کے روز غزہ میں ایک بیان میں فلسطینی وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکا اور بعض مغربی ممالک کی اسرائیلی اندھی پشت پناہی اور حمایت کے باوجود امدادی قافلے پر حملے نے اسرائیل کو پوری دنیا میں بری طرح رسوا کیا ہے، کیونکہ بعض حکومتوں کی اسرائیلی جنگی جرائم کی پردہ پوشی سے قطع نظر پوری دنیا کے عوام اسرائیلی جارحیت اور درندگی کے خلاف یک آواز ہیں۔ انہوں نے کہا گوکہ اسرائیلی جارحیت کے باعث امدادی جہاز غزہ نہیں پہنچ سکے، تاہم اسرائیلی حملے نے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کی آواز کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچا دیا ہے. پوری دنیا میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور تمام زبانوں میں اسرائیل کے خلاف مضامین لکھے جا رہے ہیں۔ فلسطینی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ غزہ کا معاملہ اب عالمی سیاست کا حصہ بن چکا ہے. انہوں نے فلسطینیوں کے حوالے سے ترکی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ترک حکومت کے موجودہ جرات مندانہ کردار کے باعث خلافت اسلامیہ کی روح تازہ ہوگئی ہے. فتحی حماد نے غزہ کی معاشی نابندی توڑنے کے لیے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ رفح راہداری کو مستقل بنیادوں پر کھولنے کا اعلان کرے ۔ انہوں نے کہا کہ رفح بارڈر غزہ کو بیرونی دنیا سے ملانے کا واحد راستہ ہے اور اس راستے کو کھلا رکھنا نہ صرف فلسطینی عوام کا حق ہے بلکہ یہ عالمی قوانین کی رو سے بھی ضروری ہے، کسی ملک یا شہر کو دنیا سے رابطوں سے نہیں کاٹا جاسکتا۔