Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

القدس کی قدیم دیواریں توڑ کر راستے بنانے کے نئی صہیونی منصوبے کا انکشاف

palestine_foundation_pakistan_al-quds-old-walls

اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے گرد 112 سال قبل تعمیر کی گئی دیواروں کو نقب لگانے اور شہر کے اندر جانے کے لیے نئے گیٹ بنانے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے. اسرائیل کے کثیرالاشاعت موقر اخبار”ھارٹز” نے اپنی ویب سائیٹ پر جاری رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس کی قدیم دیواروں میں نقب لگانے اور انہیں توڑنے کا اسرائیل کا ایک وسیع البنیاد منصوبہ ہے،تاہم اس منصوبے میں ابتدائی طور پر شہر میں داخل اور خارج ہونے کے لیے دیواروں میں گیٹوں کی تعمیر کی اسکیم شامل ہے. خیال رہے کہ بیت المقدس کے تحفظ کے لیے شہر کے مشرقی حصے میں یہ دیواریں 112 سال قبل خلافت عثمانیہ کے دور میں تعمیر کی گئی تھیں. رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ایک معروف آرکیٹکچرڈیوڈ شریکی کا کہنا ہے کہ القدس کی قدیم دیواروں میں نئے راستوں اور دروازوں کی تعمیر دیوار براق اور اس کے مضافاتی علاقے کی از سرنو مرمت کا حصہ ہے. دیوار براق اور اس کے ملحقہ قدیم تعمیرات کو گرا کر ان کی جگہ نئی تعمیرات القدس کی یہودی بلدیہ اور صہیونی وزارت داخلہ کے زیرانتظام تعمیر منصوبہ سازی کمیٹی کے اہداف میں شامل ہے. نئے صہیونی منصوبے کے بموجب مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کے قریب زیرزمین ایک سرنگ اور چار منزلہ کارپارکنگ کی بلڈنگ کے لیے راہ ہموار کرنا ہے. کارپاکنگ کے لیے پلازے کی تعمیرات کا کام جاری ہے. اور اسے براہ راست رسائی کے لیے القدس کی قدیم دیوار کو نقب لگا کر راستہ فراہم کیا جائے گا. ماہرین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازکے قریب چار منزلہ زیرتعمیر کارپارکنگ پلازے میں کم ازکم 600 کاریں پارک کی جا سکیں گی. خیال رہے کہ اس سےقبل عہد عثمانی میں سنہ 1898ء میں آخری مرتبہ یافا کے قریب سے مشرقی بیت المقدس کی دیوار کو اس وقت توڑا گیا تھا جب جرمن بادشاہ ولھام دوم شہر کے دورے پر آیا تھا. یافا کے مقام سے دیوار کو توڑ کر ان کے لیے شہر میں داخل کا راستہ بنایا گیا تھا.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan