Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

القدس میں 58 ہزار رہائشی یونٹس کی تعمیر کا نیا صہیونی منصوبہ

palestine_foundation_pakistan_settlement371

اوقاف اور مذہبی امور کی وزارت کی القدس فاؤنڈیشن نے مشرقی القدس میں مختلف اوقات میں مختلف تعمیراتی منصوبوں کا انکشاف کیا ہے۔ ان منصوبوں میں سنہ 2020ء تک القدس کی 85 ایکڑ اراضی پر قبضہ کرکے وہاں یہودیوں کو بسانے کی خاطر 58 ہزار رہائشی یونٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ اوقاف نے واضح کیا کہ ان منصوبوں کی تیاری اسی وقت سے شروع ہوگئی تھی جب 1980ء میں اسرائیل نے مشرقی اور مغربی متحد القدس کو اسرائیلی ریاست کے دارالخلافہ بنانے کا قانون منظور کیا تھا۔ ’’القدس 2020‘‘ کے نام سے اس صہیونی منصوبے کے لیے فنڈز مختص کیے جا چکے ہیں۔ کمیٹی نے بتایا کہ یہودی بستیوں کی تعمیر میں تیزی لانے کا مقصد القدس کے شہریوں کو زبردستی ہجرت پر مجبور کرنا اور اس مقدس شہر کو اپنی صہیونی ریاست کے عین درمیان میں لانا ہے، صہیونی اپنے ناپاک عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر القدس کو چاروں اطراف سے یہودی بستیوں سے گھیرنا اور اسے مکمل طور پر یہودیانہ چاہتے ہیں۔ القدس فاؤنڈیشن نے بتایا کہ کہ القدس کی صہیونی بلدیہ کے گزشتہ ہفتے شمالی غزہ کی یہودی بستی ’’بسغات زئیف‘‘ میں 32 رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کی منظوری دی۔ اسی طرح جنوبی شہر کی بستی ’’گیلو‘‘ میں 1400 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی منصوبہ بندی بھی کرلی گئی ہے۔ فاؤنڈیشن نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں کے درمیان مختلف اوقات میں اسرائیل نے کئی نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کا اعلان کیا ہے، یہ تمام منصوبے اس شہر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی اس کی ناجائز پالیسی کا حصے ہیں۔ وہ شہر کے تناسب کو 88 فیصد یہودی اور 12 فیصد اہالیان القدس تک لانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اوقاف ڈاکٹر طالب ابو شعر نے صہیونی بلدیہ کی نام نہاد بلڈنگ اینڈ پلاننگ کمیٹی کے منصوبے، جس کا نمبر 13456 ہے، کی شدید مذمت کی، اس منصوبے کے مطابق شہر کے مشرقی علاقوں کی 85 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نئے منصوبے کے تحت یہودی کالونیوں ’’بزغات زئیف‘‘ اور ’’نفی یعقوب‘‘ کے مابین روڈ نمبر 443 تعمیر کی جائے گی ، جس سے یہودی آباد کاروں کا القدس میں سفر مزید آسان ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ان اہم ترین منصوبوں میں سے ایک ہے جن کے ذریعے اسرائیل القدس اور تل ابیب کے مابین یہودیوں کی آمد و رفت کو آسان بنا رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا اور عالمی برادری سے اس شہر کے ساتھ انصاف اور یہاں کے باسیوں کو صہیونی مظالم سے نجات دلانے کا مطالبہ بھی کیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan