فلسطین کی وزارت اوقاف و مذہبی امور کے وزیر اور القدس کمیٹی کے سربراہ طالب ابو شعر نے القدس کی مختلف یہودی بستیوں میں 3300 نئے مکانات کے منصوبے سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی ہاؤسنگ منسٹری نے سنہ 2010ء میں القدس اور مغربی کنارے میں 1400 فروخت کیے ہیں۔ ابو شعر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مزید یہودیوں کو مشرقی القدس میں بسانے کا یہ منصوبہ بھی ھیکل سلیمانی کی تعمیر کے فریم ورک کا ہی ایک حصہ ہے جس کے مطابق بالخصوص یہودی بستیوں ’’جبل ابو غنیم‘‘، ’’حومات شموئیل‘‘، ’’رموت‘‘ اور ’’رمات شلومو‘‘ بڑے پیمانے پر نئی تعمیرات کی جائیں گی۔ القدس کمیٹی کے چئیر مین نے کہا کہ کینسر کی طرح بیت المقدس میں اپنے پنچے گاڑھنے والی یہ بستیاں ہی اس شہر اور پوری عرب و اسلامی دنیا کے لیے حقیقی خطرہ بنتی جا رہی ہیں۔ اسرائیل اس مقدس شہر کو یہودی رنگ میں رنگنے اور یہاں یہودی آباد کاری کے منصوبوں پر عمل کرتا جا رہا ہے وہ اس شہر کے اصل باسیوں کو تمام حقوق سے محروم کرکے شہر بدر کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ابو شعر نے القدس اور اس کے تمام مادی اور معنوی وسائل کی حفاظت کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔