مشرقی القدس کے علاقے سلوان میں اسرائیلی فوجی اہلکار کی جانب سے ایک خاتون کو چھیڑنے کے بعد علاقے میں فلسطینی نوجوانوں اور فوج کے مابین شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ دلیر نوجوانوں کی جانب سے ایک فوجی خیمہ جلا ڈالا جس سے متعدد صہیونی زخمی ہو گئے۔ متعدد ایمبولینسز سلوان کے علاقے بطن الھوی کالونی میں اسرائیلی چیک پوانٹس پہنچ گئیں۔ اسرائیلی فوج نے سلوان کے علاقے کا مکمل محاصرہ کر لیا اور علاقے کے بعض گھروں پر زہریلی گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانا شروع کر دی، نوفل اور ابو صبیح نامی شہریوں کے گھروں پر بولے جانے والے اس دھاوے میں اہل خانہ شدید زخمی ہوئے۔ چاروں طرف پھیلے دھوئیں اور اشک آور گیس کے سبب اہل خانہ کافی دیر تک اپنے زخمیوں کو ہسپتال نہ لے جا سکے، اس دوران فوج نے میڈیکل عملے کو محلے میں داخل ہونے سے روکے رکھا۔ اسی اثناء میں فوجی اہلکاروں نے الرجبی خاندان کی حویلی کا محاصرہ کرلیا، اس کارروائی میں 39 سالہ زھیر الرجبی، ان کے بھائی دیگر متعدد فلسطینی گرفتار کر لیے گئے جن میں عبد الحافظ ابو رموز اور قاسم ابو میالہ جیسے مقامی فلسطینی رہنما بھی شامل ہیں۔ اہل علاقہ نے اسرائیلی فوج کی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے فوج پر پتھراؤ شروع کر دیا جس سے فوج کو سخت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اس موقع پر فوج نے ہوائی جہازوں کی مدد بھی لی۔ جس کے بعد اسرائیلی پولیس کے اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی موقع پر پہنچ گئی۔ القدس پولیس کے سربراہ اس آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔ پولیس اہلکاروں نے اہل علاقہ کو خوفزدہ کرنے کے لیے شکاری کتوں کو بھی استعمال کیا۔ انہوں نے میڈیکل عملے کو موقع پر جانے سے روکے رکھا۔