الجزیرہ چینل کی جانب سے فتح اتھارٹی کے اسرائیل کے خفیہ مذاکرات پر مبنی دستاویز منظر عام پر لانے کے بعد فتحاوی قیادت نے رام اللہ میں ٹی وی چینل کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کی کال دے دی جس پر سیکڑوں نوجوانوں نے دھاوا بول کر ایک پرچم، جس پر ’’الجزیرہ‘‘ درج تھا، کو بھی نذر آتش کر دیا۔ عینی شاہدین اور الجزیرہ آفس میں کام کرنے والے ملازمین نے بتایا کہ نوجوانوں نے پورے دفتر پر قبضہ کرنے کی بھرپور کوشش بھی کی۔ فلسطین میں چینل کے ڈائریکٹر ولید عمری کے مطابق نوجوانوں نے ہیڈ کوارٹر کو جلانے کی فتحاوی قیادت کی کال پر لبیک کہتے ہوئے حملہ کیا، ہجوم دفتر کے دروازے توڑ اندر داخل ہوا اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔ خیال رہے کہ الجزیرہ کی نشر کردہ خفیہ دستاویز کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے صہیونی مذاکرات کاروں کو مغربی کنارے میں ایک یہودی بستی کے علاوہ تمام بستیوں کو تسلیم کرنے، 70 لاکھ میں سے دس سال تک ہر سال صرف 10 ہزار فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی پر راضی ہونے، اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی ٹارگٹ کلنگ کرنے کی پیش کش کی گئی تھی۔ فلسطینی مسلمہ حقوق سے دست برداری کو منظر عام پر لانے پر فتح قیادت نے مشتعل ہوکر الجزیرہ کے خلاف مظاہروں کو اعلان کیا تھا جس کے جواب میں درجنوں فتحاوی غنڈوں نے دفتر پر حملہ کردیا۔ اس موقع پر نوجوانوں نے چینل کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک صہیونی جھنڈا بھی نذر آتش کر دیا جس پر ’’الجزیرہ‘‘ لکھا ہوا تھا۔