اقوام متحدہ کی جانب سے جاری انسانی حقوق سے متعلق ماہانہ رپورٹ میں دوبئی میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ہاتھوں القسام بریگیڈ کے کمانٓڈر محمود المبحوح کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
نیویارک میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر سے جاری رپورٹ میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا تذکرہ موجود ہے تاہم اس میں مبحوح کے بہیمانہ قتل سے متعلق ایک جملہ تک شامل نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب لببانی عربی روزنامہ”السفیر” نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں عرب لیگ کے سفیر نے عالمی ادارے کے اس اقدام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یون این او کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کو اپنی تشویش سےآگاہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عرب مندوب نے بان کی مون سے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں پیش کردہ رپورٹ میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تفصیلات موجود ہیں تاہم اقوام متحدہ نے موساد کی طرف سے اس گھناؤنی حرکت پر رپورٹ میں کوئی بات شامل نہیں، حالانکہ دبئی پولیس اور انٹرپول کی طرف سے موساد کے ایجنٹوں کو مطلوب قرار دینے کے بعد یہ معاملہ حساس نوعیت اختیار کرچکا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اہمیت کی حامل ہے۔ ایسے میں اقوام متحدہ کو دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی کی کسی بھی نوعیت کا عالمی قوانین کے تحت نوٹس لینا چاہیے، چونکہ مبحوح کی شہادت بھی دہشت گردی کی بد ترین واردات ہے اقوام متحدہ کی جانب سے اس پر بھی کارروائی کی جانی چاہیے۔