“یورپی مہم برائے انسداد غزہ محاصرہ” سے وابستہ لوگ اقوام متحدہ کی طرف سے فریڈم فلوٹیلا کا امدادی سامان غزہ محصورین میں تقسیم کرنے کے خلاف نہیں ہیں بشرطیکہ مستقبل میں وہ غزہ محاصرہ توڑنے کی کوششوں میں حائل نہ ہو جائیں۔ ان خیالات کا اظہار “یورپی مہم برائے انسداد غزہ محاصرہ” سے وابستہ سرگرم کارکن رامی عبدہ نے مرکز اطلاعات فلسطین سے ایک خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ” ہمارا مقصد غزہ کے عوام کو ریلیف پہنچانا تھا ،جو پورا ہوا لیکن اہم معاملہ غزہ محاصرہ توڑنے کا ہے۔ ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو ریلیف کی حد تک محدود نہ کریں ۔” رامی نے واضح کیا کہ “اقوامی متحدہ کوئی خیراتی ادارہ نہیں ہے بلکہ اس کا سیاسی معاملات حل کرنے اور کرانے میں ایک اہم کردار ہے اور ہونا چاہیے ۔” انہوں نے کہا کہ غزہ محاصرہ ہمیشہ کیلئے ختم ہونا چاہیے اور ریلیف کی امداد کی تقسیم کیلئے بغیر کسی تخصیص و امتیاز کے غزہ میں تمام اداروں کو اعتماد میں لینا چاہیے۔