اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہنما صلاح بردویل نے کہا ہے کہ برطانوی رہنماؤں کی جانب سے صہیونی ریاست کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی لگانے کے ارادے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی قوتوں نے اسرائیل کی حقیقت اور اس کی جانب سے عالمی امن اور استحکام کو لاحق خطرات کو سمجھنا شروع کر دیا ہے۔
بروز منگل بردویل نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے غزہ میں برطانوی اسلحہ استعمال کیے جانے پر اسرائیل کو برطانوی اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف آواز اٹھانے کی ارادے سے متعلق ایک پریس ریلیز میں اپنی وضاحت پیش کی۔
‘‘مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو موصول ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق بردویل نے کہا ’’ یورپ ممالک میں ہونے والی یہ پیش رفت اگرچہ بہت سست ہے مگر اس سے یہ بات بخوبی ثابت ہوتی ہے کہ یورپ نے اسرائیلی حقیقت اور عالمی امن اور استحکام کو اسرائیل سے لاحق خطرات کو سمجھنا شروع کردیا ہے۔
یورپی ممالک کو یہ احساس ہونے لگا ہے کہ اسرائیل کا وجود مشرق وسطی ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔ اس بات کو ثبوت برطانیہ کی جانب سے اسرائیلی ریاست اور اس کے جرائم میں معاونت کے لیے اس کو اسلحہ کی فراہمی کے خلاف خود برطانیہ سے ہی اٹھنے والی آوازیں ہیں۔
بردویل نے عرب ممالک بالخصوص فلسطین سے مطالبہ کیا کہ وہ یورپی صہیونی تعلقات میں ہونے والی اس پیش رفت کو اپنے حق میں استعمال کریں اور یورپ اسرائیل میں پیدا ہونے والی اس خلیج کو مزید توسیع دیں اور یورپی ممالک کی جانب سے جارح صہیونی ریاست اسرائیل کو دیے جانے والی فوجی امداد کو کم سے کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے اپیل کی یہ وہ موقع ہے کہ امریکا کا اسرائیل پر اندھا اعتماد کرنے کی پالیسی کے خلاف آواز اٹھائی جائے۔ اور امریکی انتظامیہ کو اپنی پالیسیاں خود بنانے کی طرف راغب کیا جائ۔ تاکہ مشرق وسطی میں اسرائیل کے نسلی امتیاز پر مبنی روے سے پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔