Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

اسرائیل کے خلاف سخت جنگ کے لیے تیار ہیں: بردویل

dr-salah-al-bardawil-senior-hamas-official-and-lawmaker اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے راہنما ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نےکہا ہے کہ ان کی جماعت مزاحمت کے ذریعے قبلہ اول اور فلسطین کی آزادی سمیت تمام مسلوب شدہ حقوق کے حصول پر یقین رکھتی ہے۔ مزاحمت کے ذریعے تمام حقوق حاصل کرکے رہیں گے۔ بدھ کے روز غزہ میں گذشتہ برس دسمبر میں شہر میں اسرآئیل کی مسلط کردہ جنگ کے حوالے سے مرکز اطلاعات سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجاہدین ایمان کی قوت سے لیس ہیں اور وہ گذشتہ برس کی جنگ سے بھی شدید ترین معرکے میں اتر نے اور اسرائیل کے خلاف لڑنے کے لیے تیارہیں۔ واضح رہے کہ ان کا یہ انٹرویو کچھ دیر کے بعد مرکز اطلاعات فلسطین کی ویب سائٹ پرجاری کردیا جائے گا۔ بردویل نے کہا کہ غزہ پراسرائیل کے جنگ مسلط کیے جانے کے چار اھداف تھے، تاہم اللہ کے فضل و کرم سے خونخوار صہیونی عزائم میں کوئی ایک مقصد بھی پورا نہیں ہوسکا، البتہ جنگ کے ذریعے بہت زیادہ ہلاکتوں اور جانی و مالی نقصان کے باوجود فلسطینی عوام کے جذبہ حریت اور مزاحمت میں اضافہ ہوا۔ اسرائیل نہ توغزہ میں حماس کی حکومت ختم کرسکا، نہ ہی اپنا قیدی گیلاد شالیت کو چھڑاسکا اور نہ ہی فلسطینی مجاہدین کو مزاحمت سے روک سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے القسام بریگیڈ اور دیگر مجاہدین تنظیموں کی جانب سے جس جرات اور جوانمردی سے اسرائیلی فوج کا مقابلہ کرکے قابض فوج کو شکست فاش سے دو چار کیاگیا ہے اس سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ اسرائیل طاقت کے زور پر تحریک آزادی کچل نہیں سکتا۔ مجاہدین اب بھی نہ صرف جنگ کے لیے تیار ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ پر عزم ہیں۔ اسرائیل اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ طاقت کے ذریعے فلسطینی تحریک مزاحمت کے پرچم کو سرنگوں کو کردے گا۔ فلسطینی عوام اپنے جان ومال اور ہر قسم کی قربانی دے کرمزاحمت اور تحریک آزادی کا پرچم بلند رکھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نےجنگ کےدوران فلسطینی اتھارٹی کے جانب سےاسرائیل کے ساتھ کیے گئے تعاون پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ان کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے شہریوں کے قتل عام میں قابض اسرآئیلی فوج کے دست و بازو کا کردار اد کررہی تھی۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پردوبارہ حملے کی دھمکیوں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بردویل نے کہا کہ اسرائیل ماضی میں کئی بار بد ترین دہشت گردی کی، جن میں صبرا شاتیلا میں منظم دہشت گردی، غزہ میں کفرقاسم کے مقام پرقتل عام اور گذشتہ برس دسمبر میں غزہ پر بد ترین دہشت گردی کا ارتکاب کیا۔ اسرائیل کی دھمکیوں کو اب بھی فلسطینی عوام سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan