امریکی نائب صدر جوزف بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کی غیرمشروط حمایت اور مدد جاری رکھے گا۔ منگل کے روز مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب صدر نے کہا کہ اسرائیل اورامریکا کے درمیان کسی بھی نوعیت کے اختلافات نہیں، دونوں ملک ایک دوسرے کے لیے امن ، سلامتی اور استحکام کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ تل ابیب کے فلسطینی اتھارٹی، شام ،لبنان اور تمام عرب ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم ہوں۔ جوبائیڈن نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کا آغاز عرب ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی طرف پہلا قدم ہے۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق ایک سوال کے جواب میں جوبائیڈن نے کہا کہ ایران کا مسئلہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، ہم ایران کوایٹمی طاقت بننے سے ہر قیمت پر روکیں گے۔ اس سلسلے میں ایران کو عالمی قوانین کا پابند بنانے پر قائل کرنے کے لیے عالمی طاقتوں سے بات چیت جاری ہے۔ واضح رہے کہ امریکی نائب صدر ایک ایسے وقت میں اسرائیل پہنچے ہیں جبکہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ طور پر مذاکرات شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کر لی ہےجبکہ اسرائیل نے جوبائیڈن کی آمد کے ساتھ ہی مغربی کنار میں 112 مکانات اور بیت المقدس میں 1600 مکانات کی تعمیر کے منصوبوں کی منظوری دی ہے۔