اسرائیل کی خارجہ اور دفاعی کمیٹی نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے سنہ 1948ء کے اسرائیلی مقبوضہ علاقوں میں مزاحمت کاروں کے راکٹ حملے بدستور جاری رہے تو غزہ میں حماس کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے فوج کشی کی جائے گی. اسرائیلی ریڈیو کےمطابق منگل کو خارجہ اور دفاعی کمیٹی کے چیئرمین شاٶل موفاز کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں غزہ سے اسرائیلی علاقوں میں راکٹ حملوں کے انسداد پر غور کیا گیا. اس موقع پر خارجہ اور دفاعی کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اگرفلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے یہودی علاقوں پر راکٹ باری جاری رہی تواسرائیل بڑے پیمانے پرغزہ کی پٹی پرحملہ کرے گا یہ حملہ شہر میں حماس کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گا. شاٶل موفازنے الزام عائد کیا کہ حماس فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسلحہ سمیت ہرممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وہ اسرائیلی بستیوں پرراکٹ حملے کر رہے ہیں. خیال رہے کی صہیونی عہدیدارنے یہ دھمکی ایسے وقت میں دی ہے جب گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صہیونی فوج نے غزہ پرآٹھ حملے کیے ہیں جن میں کم ازکم سات افراد زخمی ہوئے ہیں.