قابض اسرائیل نے فلسطین میں جنگی جرائم کے ارتکاب اور دو سال قبل غزہ پرحملے میں بچوں اور خواتین کو شہید کرنے کے بعد عالمی سطح پردرپیش مخالفت کو کم کرنے اور اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔ بین الاقوامی اسلامی نشریاتی ادارے”اسلام آن لائن” کے مطابق گذشتہ چند روز سے اسرائیل نے میڈیا کے ذریعے”اسرائیل کا تعارف” کے عنوان سے ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر اسرائیل کی بگڑی ساکھ کو بہتر بنانا اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر درپیش تنقید کو کم کرنا ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی حکام مختلف عالمی راہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، اس کے علاوہ اس حوالے سے مختلف ویب سائٹس پر آڈیو اور ویڈیو بیانات بھی نشر کیے جا رہے ہیں جن میں صہیونیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں اسرائیل کی انسانی حقوق کے حوالے سے بگڑتی صورت حال پرساکھ بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ دوسری جانب امریکی اخبار”کرسچن سائنس مانیٹر” نے اپنی منگل کی اشاعت میں کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اپنے ملک کے خراب ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے عالمی میڈیا کے ذریعے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ اس حوالے سے وہ ملک میں ایسی کئی ورکشاپس کے انعقاد کا فیصلہ بھی کر چکے ہیں جن میں اسرائیل کے بااثر افراد کو تیار کر کے دنیا بھر میں بھیجا جائے گا تاکہ وہ اسرائیل کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے کردار ادا کر سکیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یہ مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے کم ازکم چھ شہریوں کے حماس کے راہنما محمود المبحوح کے قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے انٹرپول سے ان کی گرفتاری میں مدد کا مطالبہ کیا ہے۔ مبحوح کے قتل میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ایجنٹوں کی یورپی ممالک کے جعلی پاسپورٹوں پر دبئی سفر اور ٹارگٹ کلنگ کارروائی کے بعد اسرائیل کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔