فلسطینی علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم صدر محمود عباس کی اتھارٹی میں اسرائیل کے لیے مذاکرات کاراعلیٰ صائب عریقات نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے. انہوں نے یہ استعفیٰ قطری ٹی وی چینل الجزیرہ پر نشر ہونےوالی ان خفیہ دستاویزات کی تناظرمیں پیش کیا ہے جن میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات کے دوران بنیادی حقوق سے انحراف کرتے ہوئے صہیونی ریاست کورعایتیں دینے کا عہد کیا تھا. الجزیرہ ٹی وی نے فلسطینی اتھارٹی کے خفیہ مذاکرات کے دوران حاصل ہونے والی 1600 خفیہ دستاویزات شائع کی تھیں.ان دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ سنہ 2003ء کے بعد سے 2010ء کے آخر تک فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کی مختلف حکومتوں کےساتھ خفیہ مذاکرات میں بیت المقدس کو اسرائیل کے حوالے کرنے، مسجد اقصیٰ کی تقسیم کے صہیونی فارمولے کو تسلیم کرنے ، مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھنے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کا مطالبہ واپس لینے کا بھی وعدہ کیا تھا. مرکزا طلاعات فلسطین کے مطابق صائب عریقات نے ہفتے کی شام رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے صدرعباس کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے اور اسکے بعد اب وہ مذاکرات کار اعلیٰ کےعہدے پر فائز نہیں رہے. دوسری جانب تنظیم آزادی فلسطین کے جنرل سیکرٹری یاسرعبد ربہ نے صائب عریقات کے استعفے کی تصدیق کی ہے. دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے ایک سرکردہ عہدیدار نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ مسٹر عریقات کے استعفے کے بنیادی وجہ الجزیرہ ٹی وی پرنشرہونے والی وہ خفیہ دستاویزات ہیں جن کے منظرعام پرآنے کے لیے فلسطینی مذاکرات کاروں کوفلسطین سمیت پوری دنیا میں سخت بدنامی کا سامنا کرنا پڑا تھا.