صیہونی حکومت کی بدنام زمانہ جاسوس تنظیم موساد کے سربراہ نے سعودی حکام سے ملاقات کر کے انہیں ایران کے خلاف اکسانے کی کوشش کی ہے۔اطلاعات کے مطابق صیہونی جاسوس سرغنے نے سعودی حکام کے ساتھ ایران پر اسرائيل کے ممکنہ حملوں کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے۔ پریس ٹی وی کے مطابق ورلڈ نیٹ ڈیلی ویب سائٹ نے سعودی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی جاسوس تنظیم موساد کے سرغنے مئیر دوگان نے حالیہ ہفتوں میں سعودی عرب کے حکام سے ملاقات کی ہے۔اس رپورٹ میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت ایران پر حملے کرنے کے لئے سعودی عرب کی فضا سے استفادہ کرنا چاہتی ہے،اور اس بارے میں سعودی حکام کی رضامندی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دراین اثنا اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگيڈیر احمد وحیدی نے سعودی حکام کے ساتھ موساد کے سرغنے کی ملاقات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر صیہونی حکومت کی کسی بھی قسم کی جارحیت اس غاصب حکومت کے خاتمے کا سبب بنے گي۔ادھر امریکی وزارت جنگ پنٹاگون کے آگاہ ذریعے نے حال ہی میں ٹائمز سے گفتگو میں کہا تھا کہ اسرائیل نے سعودی عرب کی فضائي حدود بالخصوص شمالی فضائي حدود سے استفادہ کرنے کی اجازت لے لی ہے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اس بات کی ہرگز اجازت نہيں دے گا کہ کوئي ملک اور حکومت سعودی قلمرو کو استعمال کر کے دوسرے ملک اور قوم پرحملہ کرے۔سعودی الفیصل نے کہا کہ یہ بات خاص طور سے صیہونی حکومت کے لئے کہی جا رہی ہے،کیونکہ سعودی عرب نے صیہونی حکومت کے ساتھ مکمل طرح سے تعلقات منقطع کر لئے ہیں۔