Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

اسرائیل کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا: الغول

palestine_foundation_pakistan_mohammed-al-ghoul-minister-of-prisoners-and-justice-in-gaza7

فلسطینی وزیربرائے امور اسیران محمد فرج الغول نے کہا ہے اسرائیل کی جانب سے حماس کے ہاں جنگی قیدی گیلاد شالیت کے نام سے موسوم کیے جانے والے نئے قانون ” قانون شالیت” کی منظوری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے صہیونیت کی نئی نسل پرستی،” فاشزم” ، “نازی ازم” اورانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ) نے بدھ کے روز “قانون شالیت” کے نام سے ایک نئے آئینی بل کی منظوری دی ہے. جس کا مقصد اسرائیلی جیلوں میں حماس کے قیدیوں پرسختیوں میں اضافہ کرنا ہے۔ بدھ کے روز غزہ میں “الیبان میڈیا سینٹر” میں گفتگو کرتے ہوئے محمد فرج الغول نے کہا کہ اسرائیل نے”قانون شالیت” کی منظوری دے کراپنے “مکروہ ” اور ” قبیح” چہرے کوخود ہی دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔ اسرائیل کے اس قانون سے واضح ہو گیا ہے کہ قابض صہیونی حکومت پہلے بھی فلسطینی قیدیوں پرغیرقانونی ہتھکنڈے استعمال کرتی رہی اور قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے سلسلے میں ” قانون شالیت ” ایک نئی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اسرائیل فلسطینی تحریک مزاحمت کو کچلنے، قیدیوں کےتبادلے کے سلسلے میں حماس پردباؤ بڑھانے، القدس اور فلسطینی پناہ گزینوں کے بنیادی حق سلب کرنے میں ناکام ہوچکا ہے اور فلسطینی کی زندگی مزید تنگ کرنے کے لیے” قانون شالیت ” جیسے مکرہ ہتھکنڈوں کی آڑ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔ فرج الغول نے کہا کہ اسرائیل کے نئے قانون سے واضح ہوتا ہے کہ صہیونی حکومت میں فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی” ڈیل” کرانے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور اب قیدیوں کو” بلیک میل” کرنے کے نئے نام نہاد قانونی ہھتکنڈوں کا سہارا لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے قیدیوں کی جیلوں میں مشکلات میں اضافے کے لیے قانون کی منظوری انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین اورکھلی خلاف ورزی ہے. انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو صہیونی حکومت کے اس اقدام کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔ محمد فرج الغول نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے ” گیلاد شالیت قانون” کی منظوری سے جرات مند فلسطینی قیدیوں کے عزائم کو شکست نہیں دی جاسکتی بلکہ یہ قانون ایک طرف فلسطین قیدیوں کے درمیان اتحاد اور یگانگت پیدا کرے گا وہیں فلسطینی عوام میں اتحاد کی بھی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گیلاد شالیت قانون غزہ اور مغربی کنارے کے شہریوں کو آپس میں جوڑنے کا بھی باعث بنے گا۔ وزیرامور اسیران نے کہا کہ ان کی حکومت اسرائیل کے اس ظالمانہ قانون کے خلاف تمام قیدیوں کے ساتھ ہے اور انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ فلسطینی وزارت اسیران قیدیوں کے حقوق کی فراہمی کے سلسلے میں فلسطین کے اندر اور باہر پوری دنیا میں آواز اٹھائے گی اور صہیونی ظالمانہ قوانین کو پوری دنیا میں بے نقاب کیا جائے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan