فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکرڈاکٹر عزیز دویک نے اسرائیل کی جانب سے الخلیل میں حرم ابراھیمی اور بیت لحم میں مسجد بلال بن رباح کو یہودی تاریخ کا ورثہ قرار دینے کے اعلان کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اعلان کے بعد اسرائیل کا زوال شروع ہو چکا ہے۔ منگل کے روز غزہ میں اسلامی مقدسات کے تحفظ کے لیے نکالی گئی ایک ریلی سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے عزیز دویک نے کہا کہ فلسطین میں موجود تمام اسلامی مقدسات صرف مسلمانوں کا تاریخی ورثہ ہیں، جس پر یہودیوں کا کوئی حق نہیں، اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے انہیں یہودی ورثہ قرار دینا ظلم ہے، جس کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ عزیز دویک نے مزید کہا کہ فلسطین میں موجود مقدسات یا تو مسلمانوں کی ملکیت ہیں یا مسیحی برادری کی ملکیت میں ہیں، جبکہ یہودیوں کا تاریخی اعتبار سے فلسطین میں کوئی کردار نہیں۔ صہیونی وزیراعظم کا مسجد بلال بن رباح اور حرم ابراھیمی پردعویٰ فلسطین میں اپنی جارحیت اور تسلط کو مضبوط کرنے کی سازش ہے۔ اسپیکر نے مزید کہا کہ عالمی عدالت انصاف بھی فلسطین اور اس میںموجود تمام اسلامی مقدسات کو متنازعہ قرار دے چکی ہیں۔ انہوں نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں کیونکہ اب اسرائیل کا زوال شروع ہو چکا ہے اور جلد اسرائیل دنیا کے نقشے سے مٹ جائے گا۔