اسرائیل نے مغربی کنارے کے ضلع نابلس کے جنوبی علاقے کی سیکڑوں ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا ہے۔ صہیونی بلڈوزروں کی جانب سے ’’عیلیہ‘‘ نامی یہودی بستیوں سے ملحق اراضی کو بلڈوز کرنے کا مقصد یہودی بستی میں توسیع اور فوجی اڈے کی تعمیر ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق انتہاء پسند یہودیوں کے بلڈوزروں نے گزشتہ تین دہائیوں سے فلسطینیوں کے زیر قبضہ نابلس شہر کے جنوبی علاقوں لبن، ساویہ اور قریوت میں بڑے پیمانے پر زرعی اراضی کو بلڈوز کرنا شروع کردیا ہے۔ ذرائع نے خبردار کیا کہ یہودی آباد کاروں کی اس کارروائی کا مقصد یہودی بستی ’’عیلیہ‘‘ کو آبادی سے باہر قائم ھیوفل کی ماتحت بستی سے ملانا چاہتے ہیں۔ صہیونی انتہاء پسندوں کی تازہ جارحیت سے فلسطینیوں کی سیکڑوں ایکڑ اراضی یہودی آباد کاری کی نذر ہو جائے گی۔ مزید براں اسرائیلی فوج نے نابلس کے مشرقی جانب واقع دو دیہاتوں یانون اور عورتا کی زرعی اراضی پر بھی قبضہ کر لیا ہے جس کا مقصد اس اراضی پر صہیونی فوج کے لیے ہیڈ کوارٹر کی تعمیر ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی اتھارٹی کو ان دیہاتوں کی اراضی پر قبضے کا نوٹس دے دیا ہے۔