اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے ضلع اریحا کے ایک فلسطینی نوجوان کو زبردستی ہجرت پر مجبور کر کے غزہ روانہ کر دیا ہے۔ 30 سالہ محمود یوسف یاسین دویک کام کے لیے مقبوضہ فلسطین داخل ہوئے کہ اسرائیلی فوج کے ہتھے چڑھ گئے۔ دویک کا کہنا ہے کہ وہ کام کے لیے سنہ 48ء سے اسرائیلی زیر تسلط مقبوضہ فلسطین میں کام کاج کے لیے گیا تھا کہ اسرائیلی فوج نے انہیں روک لیا اور ان پر بغیر اجازت علاقے میں داخل ہونے کا الزام لگا کر غزہ جانے کے احکامات صادر کر دیے۔ واضح رہے کہ دویک اور ان کے والدین 22 سال سے اریحا میں مقیم ہیں تاہم ان کے شناختی کارڈ پر درج ہے کہ وہ غزہ کے رہائشی ہیں۔ دویک نے اس موقع پر اپنے اہل خانہ، بیوی اور بیٹوں سے رجوع کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے حال ہی میں ہزاروں فلسطینیوں کی مغربی کنارے سے غزہ کی جانب بے دخلی کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل سیکڑوں فلسطینیوں کو مغربی کنارے سے بے دخل کر کے غزہ روانہ کر چکا ہے۔