لبنان میں سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل کی تحقیقات کے لیے قائم اقوام متحدہ کی عدالت سے ممکنہ طور پر حزب اللہ کو رفیق حریری کے قتل میں ماخوذ کیے جانے پر اسرئیلی سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے. اسرائیلی ریڈیو نے بتایا ہے کہ صہیونی کابینہ کے ایک اہم اجلاس میں یو این ٹریبونل کے کسی بھی فیصلے کی صورت میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے.
ریڈیو رپورٹ کے مطابق حزب اللہ رفیق حریری کے قتل میں اسرائیل کو ملوث قرار دے چکی ہے جبکہ یو این ٹریبونل کی طرف سے حزب اللہ کو ماخوذ کیے جانے سے متعلق کوئی فیصلہ صادر ہوتا ہے تو اس سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے جو کسی بھی جنگ پر منتج ہو سکتی ہے.
اسرائیلی حکومت کے اجلاس میں انٹیلی جنس حکام نے بھی شرکت کی . اجلاس میں فوجی اور انٹیلی جنس کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے ارکان کی طرف سے یو این ٹریبونل کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر حملوں کا امکان موجود ہے. جس کے جواب کے لیے اسرائیل کو بھی تیاری کرنا ہو گی.
خیال رہے کہ اسرائیل نے یہ خدشہ ایک ایسے وقت میں ظاہر کیا ہے جب کہ اسرائیلی آرمی چیف جنرل گابی اشکنزئی نے حال ہی میں اپنے دورہ کینیڈا کے دوران کہا تھا کہ یو این ٹریبونل کی طرف سے رفیق حریری کےقتل پر حزب اللہ کو ماخوذ کیا گیا تو حزب اللہ سعد حریری کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر سکتی ہے.