اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینی صدر محمو دعباس کی جانب سے اسرائیل سے دوبارہ مذاکرات کی کوششوں کو صہیونیوں کو فلسطینیوں پر جارحیت کے لیے ہلہ شیری قرار دیا ہے – غزہ میں حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ محمو دعباس کی اسرائیل سے بے فائدہ مذاکرات کے لیے کوششیں فلسطینی انتشار میں اضافہ کردے گی – محمو دعباس کی مذاکرات کی کوششیں اسرائیل کو فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے کی حوصلہ افزائی کرناہے- بیان کے مطابق محمو دعباس کی جانب سے اسرائیل پر مذاکرات کے لیے عائد کی جانے والی شرط مضحکہ خیز ہے – اس طرح کی شرط بے معنی ہے- واضح رہے کہ محمود عباس نے کہاہے کہ اگر اسرائیل تین ماہ کے لیے یہودی آبادکاری کا عمل روک دیتاہے تو فلسطینی اتھارٹی اسرائیلی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے –