عرب لیگ کی جانب سے لیبیا میں عرب سربراہ کانفرنس کے شروع ہوتے ہوئے فلسطین کے مختلف شہروں میں اسرائیل سے مذاکرات مخالف تنظیموں کے مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق ہفتے کے روز غزہ میں فلسطین کی مختلف تنظیموں کی جانب سے ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا، احتجاج کی اپیل جہاد اسلامی کی جانب سے کی گئی تھی جس میں حماس سمیت دیگر جماعتوں کے کارکنان سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پرعرب لیگ اور لیبیا میں جاری عرب سربراہ کانفرنس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اجلاس میں اسرائیل سے ہرقسم کے تعلقات ختم کرنے اور فلسطینی اتھارٹی کو اسرائیلی کے ساتھ مذاکرات کا دیا گیا مینڈیٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جہاد اسلامی کے راہنما ڈاکٹر رمضان شلح نے کہا کہ لیبیا میں جمع ہونے والی عرب قیادت پر فلسطین، بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں، عرب سربراہ لیبیا کانفرنس میں اسرائیل سے فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد امن مذاکرات کی مخالفت کا کھل کر اعلان کرتے ہوئے صہیونی حکومت کے ساتھ ہرقسم کے مذاکرات معطل کر دیں۔
ڈاکٹر شلح نے کہا کہ فلسطین میں قیام امن، اسرائیلی دہشت گردی کے خاتمے، بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے عرب ممالک اسرائیل سے مذاکرات کے بجائے اس کے خلاف جنگ کے لیے فوجیں بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ سرائیل کے ساتھ امن مذاکرات ایک بھونڈا مذاق ہے۔ مذاکرات سے فلسطینی سرزمین کی بندر بانٹ کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جبکہ فلسطینی عوام کسی بھی قیمت پر اپنی مقدس سرزمین کا ایک ایک اینچ بھی صہیونی حکام کو دینے کو تیار نہیں۔
جہاد اسلامی کے راہنما نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اب تک کیے گئے معاہد جن میں اوسلو جیسا بدنام زمانہ معاہدہ بھی شامل ہے صرف صہیونی اور اسرائیلی مفاد میں تھے، عرب ممالک ایسے فیصلے کریں جو اسرائیل کے بجائے فلسطینی عوام کے مفاد میں ہوں۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے راہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے کہا کہ عرب سربراہ اجلاس میں بیت المقدس کے تحفظ، غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے اور غزہ کی تمام راہداریاں کھولنے کا مطالبہ کیا۔
اسماعیل رضوان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں عوامی حقوق سرزمین کا دفاع مسلح مزاحمت ہی سے ممکن ہے، ایسے میں عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری عمرو موسیٰ بیت المقدس کے تحفظ کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت کے ہاتھ مضبوط کریں۔
شرکاء سے جہاد اسلامی اور حماس کے دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ اپنے تقاریر کے دوران مقررین نے لیبیا میں جاری عرب سربراہ کانفرنس کے شرکا سے فلسطین کے لیےعملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔