اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق رام اللہ کی غیر آئینی فلسطینی حکومت اور اسرائیل کے مابین سکیورٹی تعاون میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے، نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ پچھلے دنوں عباس ملیشیا نے قلقیلیہ شہر میں صہیونی وزارت اطلاعات کے نمائندے کے باحفاظت داخلے کے لیے اپنی خدمات بھی فراہم کی ہیں۔ اس واقعے کو صہیونی فوج اور عباس ملیشیا کے مابین تعلقات کا عروج شمار کیا جا رہا ہے۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار نے واضح کیا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں کے دوران مغربی کنارے میں موجود صہیونی فوج کے زیر انتظام سول انتظامیہ کو معلومات موصول ہوئیں کہ قلقیلیہ سے نشر ہونے والے فلسطینی ریڈیو چینل لد کے ’’بن گوریان‘‘ ائیر پورٹ پر قائم کنٹرول ٹاور کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسرائیلی سول انتظامیہ نے عباس حکومت کے سرکاری اہلکاروں کے تعاون سے اس معاملے کو حل کرنے میں تیزی دکھائی جس پر فلسطینی حکام نے ان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ کچھ روز بعد صہیونی حلقوں نے یہ عندیہ دیا کہ فلسطینی ریڈیو چینل بند کر دیا گیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد بھی لد ائیر پورٹ پر موجود کنٹرول ٹاور کی نشریات میں رکاوٹ پیدا کی جاتی رہی حتی کہ طیاروں کے سفر میں بھی مشکلات کھڑی کر دی گئیں۔ صہیونی سول انتظامیہ کے حکام نے دوسری مرتبہ رام اللہ حکومت کی طرف رجوع کیا اور قلقیلیہ میں اسرائیلی وزارت اطلاعات کو قلقیلیہ میں داخلے کے لیے خاص اہلکاروں کی مدد چاہی تا کہ وہ وہاں پر براڈ کاسٹنگ کی جگہ کا تعین کر سکے جس پر رام اللہ حکومت نے فی الفور مدد فراہم کی۔ آخرکار پچھلے ہفتے صہیونی ترجمان سول انتظامیہ کے اہلکاروں کے ہمراہ قلقیلیہ شہر میں داخل ہونے کے قابل ہو گیا، ان صہیونی اہلکاروں کے ساتھ عباس ملیشیا کے عہدیدار بھی تھے۔ اس طرح وہ براڈ کاسٹنگ کی جگہ کا تعین کرنے میں کامیاب ہو گئے اور رام اللہ حکومت کی پولیس نے اس اسٹیشن کو بند کر دیا اور صہیونی وفد کے شہر سے باہر جانے تک وفد کا ساتھ دیا۔