مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکز اطلاعات فلسطین+-
سنہ 1948ء کے دوران قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں میں بسنے والے فلسطینیوں نے کل جمعرات کے روز قبلہ اول میں زیادہ سے زیادہ حاضری یقینی بنانے اور یہودی آباد کاروں کے دھاووے ناکام بنانے کی مہم شروع کی ہے۔
دوسری طرف کل منگل کی شام کو اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں گھس کرانتظامیہ کو نماز عشا سے قبل اذان ادا کرنے سے روک دیا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا گیا کہ صحن براق میں اسرائیلی حکام کی ایک تقریب ہو رہی ہے۔ نماز عشا سے ان کی تقریب میں خلل پڑے گا۔
ادھر سنہ 1948ء کے علاقوں میں قائم قومی کمیٹی برائے دفاع قبلہ اول کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی علم بردار انتہا پسند تنظیموں نے یہودیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعرات کو قبلہ اول میں داخل ہو تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کریں۔
بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی انتہا پسند تنظیموں کی اپیل پر قبلہ اول یہودی آباد کاروں کے دھاوے روکنے اور مسجد اقصٰی کا تقدس پامال کرنے سے روکنے کے لیے جمعرات کو زیادہ سےزیادہ فلسطینی مسجد اقصیٰ میں جمع ہوں۔
ادھر بیت المقدس سے فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی شام اسرائیلی حکام نے مسجد اقصیٰ میں عشا کی اذان دینے سے روک دیا۔