اہل غزہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے رواں قافلہ آزادی کے مسافروں پر اسرائیلی بدترین خونریزی پر دنیا بھر کے ممالک شدید صدمے سے دوچار ہیں، عالمی رہنماؤں کی 15 لاکھ اہل غزہ کے چار سال سے جاری محاصرے کی مدد کو آنے والے قافلے پر جارحیت کی شدید مذمت۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے لندن میں تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس اندوہناک واقعے کی آزادانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
جبکہ فرانسیسی وزیر خارجہ برنارڈ کوچنر نے اہل غزہ سے اظہار یک جہتی کرنےوالوں کے خلاف اسرائیلی حملے میں 20 افراد کی شہادت پر شدید صدمے کا اظہار کیا۔
فرانسیسی وزیر نے کہا کہ امن و سلامتی کے قافلے اسرائیل کی ننگی جارحیت کے نتائج سے مجھے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ کسی کے پاس اس حملے کی توجیہ نہیں ہے انہوں نے واقعہ کی فی الفور جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
لندن میں ’’جنگ بند کرو‘‘ نامی تنظیم نے دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے باہر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے صہیونی جرم کو عالمی قوانین کے خلاف قرار دیا۔
ناروے کے وزیر اعظم نے بھی شدید رد عمل کر اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناروے اسرائیل کی جارحیت کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے جلد از جلد غزہ کے محاصرہ ختم کرنے کا مظالبہ کیا، انہوں نے ناروے میں اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔
ادھر یونان کی وزارت خارجہ نے اسرائیل اور یونان کے درمیان جاری جنگی مشقوں سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا۔ یاد رہے کہ یہ مشقیں پچھلے ہفتے جزیرہ کریت میں شروع کی گئی تھیں۔
یورپی یونین کے اسپینی صدر نے انسانیت کے حامیوں پر اسرائیلی حملے کو انتہائی ناپسندیدہ اور انتہائی خطرناک قرار دیا، انہوں نے اپنے ملک میں اسرائیل سفیر کو طلب کر کے اس واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔