فلسطینی وزارت جیل خانہ جات نے کہا ہے کہ اسرائیلی جیل میں قید حقوق انسانی کے کارکن راجہ الغول کو کچھ ہوا تو اس کی موت کی ذمہ داری اسرائیلی قابض انتظامیہ اور صیہونی جیل حکام ہوں گے- وزارت کے ترجمان ریاض الاشکر کا کہنا ہے کہ 40 سالہ راجہ الغول کو 31 مارچ 2009 سے کی عدالتی کارروائی کے بغیر محض انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے- انہوں نے بتایا کہ راجہ الغول دل کے عارضے میں مبتلا ہیں‘ انہیں سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے مگر اس کے باوجود اسرائیلی حکام ان سے ظالمانہ تفتیش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں- حقوق انسانی کی تنظیموں نے ان کی بیماری کے پیش نظر بارہا رہائی کی اپیلیں کیں جو اسرائیل نے مسترد کردیں- ریاض الاشکر نے مطالبہ کیا ہے کہ خاتون قیدی راجہ الغول کو فوری طور پر رہا کرکے بیرون ملک علاج کیلئے بھیجا جائے کیونکہ ان کے خلاف کوئی الزام نہیں- انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی جیلوں میں موجود ایک تہائی فلسطینی خواتین مختلف امراض میں مبتلا ہیں مگر انہیں علاج کی سہولت نہیں دی جارہی جیسا کہ عمال جمعہ کینسر کے عارضے میں مبتلا ہیں-