اردن محکمہ خارجہ نے اسرائیل کے ایک انتہا پسند رکن کنیسٹ ” اریہہ الداد” کے عمان کےخلاف اشتعال انگیز بیان پر اپنے ہاں تعینات صہیونی سفیر کو طلب کر کے سخت احتجاج کیا ہے. اردنی حکام کا کہنا ہے کہ الداد نے عمان کےخلاف اشتعال انگیز بیان دے کر ناقابل معافی اقدام کیا ہے. اردن اس اشتعال انگیز بیان کو اردن دشمنی پر محمول کرتا ہے اور صہیونی رکن پارلیمنٹ کےخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے. خیال رہے کہ اردنی رکن پارلیمنٹ “اریہہ الداد” نے اردن کو فلسطینیوں کا متبادل وطن قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمان کو تمام فلسطینیوں کو فوری طور پر اپنا شہری تسلیم کرلینا چاہیے.ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے دوبارہ فلسطینی علاقوں میں آبادکاری کی کوئی گنجائش نہیں.ان کا اصل وطن اردن ہے اور انہیں وہاں آباد ہونا چاہیے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اریہہ الداد کے اس بیان پر اردنی وزارت خارجہ نے بدھ کو صہیونی سفیر کو دفتر طلب کر سخت احتجاج کیا. اردنی وزارت خارجہ نے صہیونی سفیر سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کا احتجاج اپنی حکومت تک پہنچائے اور اراکین کنیسٹ کو اردن کےخلاف اشتعال انگیز بیانات سے باز رکھے. اردنی وزارت خارجہ اسرائیل کے رکن پارلیمنٹ کے متنازعہ بیان کو “نفرت آمیز” اور مجنونانہ سوچ کا مظہر قرار دیا. ادھر اردن میں فلسطینی اور اردنی شہریوں کے صہیونی رکن پارلیمنٹ کے متنازعہ بیان پر احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ہیں. مظاہرین نے الداد کے اشتعال انگیز بیان پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی سفیر کو واپس اسرائیل بھیج کر قابض اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر دے.