مصری حکام نے غزہ کی پٹی کے محصورین کے لیے امدادی سامان لے کر آنے والے اردن کے قافلے ’’انصار 1‘‘ کو سکیورٹی انتظامات کی کمی کا بہانہ بنا کر سمندری بندرگاہ نویبع کے رستے مصر داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ قافلے کے سربراہ ویٹرینری ڈاکٹروں کے چئرمین عبد الفتاح کیلانی نے بتایا کہ مصری حکام نے قافلے کے 138 ارکان کو اپنی سرزمین پر داخلے سے روک دیا ہے۔ کیلانی نے بتایا کہ مصر کے وزیر خارجہ نے اپنے اردنی ہم منصب سے رابطہ کر کے قافلے میں شامل رضاکاروں کے ناموں کی فہرست طلب کی تھی۔ عقبہ میں موجود قافلے کی انتظامیہ اردن کے اعلی عہدیداروں سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ امدادی قافلے کی مشکلات حل کرائی جاسکیں۔ دوسری جانب عقبہ میں مصری قونصلیٹ کے سامنے مصر کی جانب سے قافلے کو گزرنے کی اجازت دیے جانے تک دھرنے کی تیاریاں بھی کرلی گئی ہیں قافلہ اردن کے مختلف اضلاع سے گزرتا ہوا عقبہ پہنچا جہاں اس نے رات گزاری اس دوران بہت سی تقریبات منعقد کی گئیں جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی، اور قافلہ کے مقاصد کے حق میں نعرے لگائے۔ عقبہ میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں مختلف افراد نے تقاریر کیں اور قافلے کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا، محاصرین غزہ کی مدد کے لیے قافلے کی کوششوں کو سراہا گیا۔ دوسری جانب جیسے ہی قافلے کو روکے جانے کی خبر کے ساتھ ہی مختلف چینلز اور ذرائع ابلاغ نے فافلے میں شامل وفود کے علاقوں کوریج کرنا شروع کر دی۔ قاھرہ میں اردن کے سفیر ڈاکٹر ھانی الملقی نے بتایا کہ اردن کی حکومت مصری حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے تاہم ابھی تک مصری حکومت نے قافلے کو روکنے کی بابت کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفد کی قیادت نے عقبہ میں دو الگ الگ اجلاس منعقد کیے گئے جن میں سے ایک مصر کے قونصلیٹ کے سامنے تھا۔