فلسطینی اتھارٹی کےایک اعلیٰ سطح کے اہلکار نے عربی اخبار”شرق الاوسط” کو انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اوراسرائیل کےدرمیان خفیہ مذاکرات کے دوران صہیونی حکام نے فلسطینی مذاکرات کاروں کوایک یادداشت فراہم کی ہےجس میں مطالبہ کیا گیا ہے وہ مغربی کنارے کے ان تمام علاقوں جہاں نسلی دیوارکی تعمیراور یہودی آباد کاری کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے ان علاقوں میں سخت کارروائی کی جائے، یادداشت میں مغربی کنارے کے علاقوں بلعین، نعلین اور نبی صالح پرخصوصی توجہ دینے کی ضرورت پرزور دیا گیا ہے، ان علاقوں میں اسرائیلی دیوارکے خلاف گذشتہ دو سال سے ہفتہ واراحتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے فراہم کردہ ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے کے شہروں بالخصوص ان دیہات میں عباس ملیشیا کے کنٹرول کے قیام کی سخت ضرورت ہے جہاں کے شہری اسرائیل کے خلاف مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے کے بعض علاقوں میں غیرملکی شہریوں کی معاونت سےجاری احتجاج اسرائیل کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے، کیونکہ اس سے عالمی میڈیا میں اسرائیل پرتنقید بڑھتی جا رہی ہے۔
ادھر ایک دوسری رپورٹ میں حال ہی میں اسرائیلی فوج نے عباس ملیشیا کے اعلیٰ حکام کو ارسال کردہ خطوط میں مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کو سختی سے کچلنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں یورپی اور اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فلسطینی اتھارٹی اوراسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات ہوئے ہیں جبکہ فلسطینی اتھارٹی کے اہلکاروں نے مذاکرات کی تردید کی ہے۔