اسلامی تحریک مزاحمت – حماس نے لبنان کے سرکردہ شیعہ عالم دین محمد حسین فضل اللہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ مرحوم 74 برس کی عمر میں عارضہ جگر کی وجہ سے اتوار کے روز اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے تنظیم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے مرحوم نے اپنی ساری زندگی علم اور اسلام کے لئے وقف کر رکھی تھی۔ آپ کا شمار اتحاد بین المسلمین کے داعیوں میں ہوتا تھا۔ وہ مسلمانوں کو درپیش مسائل بالخصوص مسئلہ فلسطین کے حل میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔ حماس نے مرحوم کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالی سے دعا کی ہے کہ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور ان کے لواحقین کو ان کی رحلت کا صدمہ صبر و حوصلے سے برداشت کرنے کی توفیق دے۔ یاد رہے کہ آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ عراق میں پیدا ہوئے۔ ان کے ماننے والوں کی بڑی تعداد لبنان سے باہر وسط ایشائی ریاستوں اور خلیجی ممالک تک پھیلی ہوئی ہے۔ مرحوم انقلاب ایران کے بہت بڑے حامی تھے۔ سنہ 1982ء میں حزب اللہ کی تاسیس کے وقت وہ لبنان کے طاقتور گروپ کے سیاسی سرپرست کے طور پر سامنے آئے۔ آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ امریکا کے سخت مخالف تھے۔ وہ اپنے جمعہ کے خطبات میں اکثر مشرق وسطی میں امریکا کی پالیسیوں کی مخالفت کرتے تھے۔ وہ واشنگٹن اور تل ابیب گٹھ جوڑ کے سخت مخالف تھے۔ شیعہ حلقوں میں وہ خواتین کے حوالے سے اپنے متعدل خیالات کی وجہ سے نمایاں مقام رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں بہت سے مشہور فتوی بھی جاری کئے۔ مرحوم گذشتہ چند ہفتوں سے اہسپتال میں زیر علاج تھے لیکن جمعہ کے روز ان کی طبیعت بگڑ گئی۔ ان کے جگر سے خون رسنے لگا جو جان لیوا ثابت ہوا۔