Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

گولڈسٹون رپورٹ میں ووٹنگ کو موخر کیے جانے پر حماس کی شدید مذمت

gazza اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اقوام متحدہ کے زیرانتظام انسانی حقوق کمیٹی میں گولڈسٹون کی رپورٹ پر ووٹنگ کے معاملے کو مؤخر کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے عالمی ادارے کی انسانی حقوق کی پاسداری سےمتعلق کارکردگی پرایک سوالیہ نشان قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مندوب گولڈسٹون نے غزہ پر دسمبر میں کئے گئے اسرائیلی حملے سےمتعلق تحقیقاتی رپورٹ تیارکی ہے جس میں اسرائیل کو جنگی مجرم قراردے کر عالمی ادارے سے اس کے خلاف فوری کارروائی کی سفارش کی ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ نے مسٹر گولڈ سٹون کی رپورٹ پر انسانی حقوق کونسل میں ووٹنگ کو غیر معینہ مدت کے لیے موخر کر دیا ہے۔ ووٹنگ کے معاملے کو التوا میں ڈالے جانے پرحماس نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام اسرائیلی مظالم اور دہشت گردی کا بد ترین شکار رہے ہیں اورغزہ پرحملے کے دوران اسرائیلی فوج نے نہایت منظم انداز میں نہتے شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔ ایسے میں جبکہ خود اقوام متحدہ کی ٹیم نے اسرائیل کو جنگی مجرم قراردیا ہے اسرائیل کے خلاف کارروائی کے لیے ووٹنگ نہ کرنا عالمی ادارے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ بیان میں متنازعہ صدر محمود عباس کی جانب سے رپورٹ پر ووٹنگ میں تاخیر کرانے کے مطالبے پرشدید تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ محمود عباس فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کا دست و بازو بن گئے ہیں، جبکہ محمود عباس نے موقف اختیار کیا ہے کہ رپورٹ پرووٹنگ کرانے سے فلسطین اسرائیل امن عمل متاثر ہوسکتا ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں استفسار کیا ہے کہ کیا صدر محمود عباس کے نزدیک اسرائیلی جارحیت اوریاستی دہشت گردی کی کوئی اہمیت نہیں اور یہ کہ دو سال سے جاری امن بات چیت کا اب تک فلسطینی عوام کو کیا فائدہ پہنچ سکا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس محمود عباس کے اس اقدام کو غیر ذمہ دارانہ سمجھتی ہے کیونکہ اس سے فلسطینیی عوام کے حقوق کے بجائے اسرائیل کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ حماس نے امریکا کیجانب سے بھی گولڈ سٹون رپورٹ پر ووٹنگ روکنے اور محمود عباس کی تجویز کی حمایت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ امر قابل تعجب ہے کہ ایک طرف امریکی صدر باراک حسین اوباما انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب انسانی حقوق کی راہ میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ امریکا دوہرے معیار ہرعمل پیراہے، ایک طرف فلسطینی عوام کو ان کے حقوق کی فراہمی کی تسلی دی جاتی ہے اور عملا اسرائیل کی حمایت کی جاتی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan