Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ملاقاتیں مزاحمت کشی میں معاون ثابت ہوئیں: ہارٹز

palestine_foundation_pakistan_mahmoud-abbas-pro-israel21

کثیرالاشاعتی عبرانی اخبار”ہارٹز” نے عینی شاہدین کے حوالے سے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام اور اسرائیلی فوجی افسران کے درمیان خلاف معمول اور تواتر کےساتھ ہونے والی ملاقاتوں کا انکشاف کیا ہے. اخبار کے مطابق یکم رمضان المبارک کو رام اللہ کےوسط میں عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج کا ایک اہم اجلاس”سینڑل ایریا” میں ہوا جس میں مغربی کنارے کی صہیونی فوج کے بریگیڈ کمانڈر میجربریگیڈیر جنرل آفی مزراحی، بریگیڈئیر ایوش نیٹسن اور شہری دفاع کے نگران اعلیٰ یوآف مرڈخائی شریک تھے. رپورٹ کے مطابق یکم رمضان المبارک کو رام اللہ کے قلب میں واقع اس اہم مقام پر ہونے والا اجلاس اپنی نوعیت کا اہم ترین اجلاس سمجھا جا رہا ہے کیونکہ معمول کے مطابق اس مقام پر اس سے قبل بالخصوص رمضان المبارک میں اس طرح کے اجلاس کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں. اخبار مزید لکھتا ہے کہ سینڑل ایریا میں ہونے والے اجلاس سے یہ ثابت ہوتا ہےکہ عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج کے درمیان گذشتہ تین برس کے دوران تعلقات کتنے مضبوط ہو چکے ہیں اور دونوں سیکیورٹی کے اداروں کے درمیان کتنی ہم آہنگی موجود ہے. رپورٹ میں عباس ملیشیا اور اسرائیلی حکام کے درمیان ماضی میں ہونے والی مسلسل ملاقاتوں کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فریقین میں تواتر کے ساتھ ہوئی ملاقاتیں مغربی کنارے میں فلسطینی تحریک مزاحمت کچلنے میں نہایت معاون ثابت ہوئی ہیں. دونوں قوتوں نے مل کراسرائیل کے خلاف ہونے والے سیکڑوں مزاحمتی کارروائیاں ناکام بنائی ہیں. اسرائیلی اخبار کی یہ رپورٹ اخبار کے نامہ نگارآوی یسخاروف نے تیار کی ہے. یسخاروف کا کہنا ہے کہ وہ چند روز قبل رام اللہ گیا جہاں اس نے مختلف بازاروں کا بھی دورہ کیا تا کہ رمضان المبارک کی آمد کےحوالے سے شہریوں کی تیاریوں کا جائزہ لے سکوں. وہ لکھتا ہے کہ فلسطینی شہری عموما اپنی گفتگو میں اسرائیل کے اتھ “قابض” کا لفظ عموما استعمال کرتے ہیں لیکن اس نے رام اللہ کے بازاروں میں ہونے والی شہریوں کی باہمی بات چیت میں کسی کی زبان سے یہ لفظ نہیں سنا. اسرائیل اورمغربی کنارے کی اقتصادی صورت حال پرلوگ آپس میں بات چیت کر رہے تھےتاہم اسرائیل کے ساتھ “قابض” کا سابقہ نہیں تھا. یسخاروف کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے کے شہریوں میں اسرائیل سے مذاکرات، مزاحمت یا غزہ کے مسائل کوئی قابل ذکر موضوع نہیں. ان کے درمیان عموما” فلم “اور” سینیما “کی گفتگوعام رہتی ہے. رمضان المبارک کے دوران بھی رام اللہ میں خصوصی رمضان تھیٹر قائم کیے گئے تاہم ان میں کوئی مذہبی تقریب کے بجائے براہ راست مخلوط ڈانس پیش کیاجاتا ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan