Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

غزہ کے بچوں کے نفسیاتی معالجے کی نہیں انہیں انصاف کی فراہمی کی ضرورت ہے: طبی تنظیم

gaza-children فلسطین میں ذہنی اور جسمانی امراض کے علاج کے لیےقائم تنظیم”غزہ مینٹل ہیلتھ پروگرام” نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بچوں کی نفسیاتی اور ذہنی معائنہ کاری وعلاج کی ضرورت نہیں بلکہ بچوں کے مسائل کے حل کے لیے انہیں انصاف کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ غزہ کے بچوں کو بھی دنیا بھر کے بچوں کی طرح خوشحال زندگی گزارنے اور روشن مستقبل کے لیے کوششیں کرنے کا حق حاصل ہے، جو اسرائیل نے ان سے سلب کر رکھا ہے۔ غزہ میں ایک بچوں کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک سیمنیار میں تنظیم کے ساتھ وابستہ طبی ماہرین نے کہا کہ فلسطینی بچوں بالخصوص غزہ کے نونہالوں کے مشکلات دور کرنے کے لیے محض روایتی نعروں اور بیان بازی سے کام نہیں چلے گا بلکہ اس سلسلے میں عالمی برادری کو بچوں کے حقوق کے دفاع کے سلسلے میں جامع پلان کے تحت عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ تنظیم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ہاتھوں بچوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کوششیں تیز کرے اور صہیونیوں کے ہاتھوں مظالم کا شکار بچوں کو عالمی قوانین کے تحت تحفظ فراہم کرے۔ اسرائیل نے گذشتہ تین برس سے غزہ کا معاشی محاصرہ کر رکھا ہے جس سے نہ صرف بچوں بلکہ ہر شعبہ زندگی کے افراد کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ عالمی یوم اطفال کے موقع پر فلسطینی بچے عالمی برادری کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ ہیلتھ پروگرام نے بچوں کی بڑی تعداد کے اسرائیلی جیلوں میں موجودگی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ انسانی حقوق کی بالادستی اور کی دعویدار عالمی برادری کے لیے معصوم فلسطینی بچوں کی صہیونی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل ہونا عالمی اداروں کے کردار پر ایک سوالیہ نشان اور سیاہ دھبہ ہے۔ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں بے روز گاری کی شرح 50 فیصد اور غربت کی لکیر کےنیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کی تعداد 60 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan