Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

عباس ملیشیا کی پکڑ دھکڑ مہم تیز، حماس کے درجنوں رہنما اغوا

palestine_foundation_pakistan_abbas-militia-pro-israel44

مغربی کنارے میں عباس ملیشیا نے اسلامی تحریک مزاحمت کے رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ تیز کر دی ہے، مقامی ذرائع کے مطابق جنین، نابلس، رام اللہ، قلقیلیہ، الخلیل اور طوباس کے اضلاع سے کم از کم 37 رہنماؤں اور کارکنوں کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ فتح حکومت کی ملیشیا نے نابلس میں مساجد اور حفظ القرآن کے مراکز کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، اس ضمن میں علاقے کی حفظ القرآن کمیٹی کے تمام اراکین کو اغوا کر لیا گیا۔ ملیشیا نے کمیٹی کے ڈائریکٹر محمد نور ملحس، مسجد امام علی کے امام شیخ مصطفی الکونی، مسجد امام شافعی کے امام شیخ سبتی دویکات، شیخ عبد الرحمان بانا، شیخ محی الدین کو بغیر کسی وجہ کے حراست میں لے لیا، واضح رہے کہ شیخ بانا کو ان کے بیٹے کی رہائی کے بدلے میں پہلے بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ دوسری جانب عباس ملیشیا کی جیل میں راغب احمد علیوی کی صحت کی حالت انتہائی خراب ہو گئی جس پر ملیشیا نے انہیں رہا کر دیا، وہ 17 ماہ عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں میں رہے جہاں اپنی صحت کی انتہائی نازک حالت کی وجہ سے انہیں متعدد بار ہسپتال منتقل کیا جاتا رہا، قلقیلیہ میں بھی ملیشیا کی جانب سے بڑے پیمانے پر گھروں کی مسماری اور حماس کے رہنماؤں کی گرفتاری کی مہم جاری رہی، شیخ کمال سعید اور عصام ابراہیم شبیطہ کے ساتھ ساتھ ملیشیا کی خفیہ اداروں نے چھ سال اسرائیل جیل میں ظلم کی چکی پیس کر رہائی پانے والے موید نوفل کو رہائی کے صرف دو گھنٹے بعد ہی دوبارہ اغوا کرلیا۔ اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے ایک اسیر وصفی حمودہ کو گرفتار کرنے کے ساتھ ان کا گھر بھی منہدم کر دیا گیا، نمر ھندی زید کو بھی گرفتار کر لیا گیا، واضح رہے کہ حمودہ اور زید پہلے بھی طویل عرصہ تک ملیشیا کی جیلوں میں رہ چکے ہیں۔ ادھر سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت نے استاذ حسین اور استاذ مراد دبس کی تنخواہیں تاحال روک رکھی ہیں۔ الخلیل کے علاقے دورا میں عباس ملیشیا نے حماس کے متعدد رہنماؤں اور کارکنان کو اغوا کیا جن میں علاقے کی بڑی مسجد کے امام شیخ محمد موسی حروب، موذن شیخ حسین موسی حروب، سالم حروب اور محمد حرب کو اغوا کیا گیا، الخلیل کے مشرقی علاقے بلدہ شیوخ سے 28 سالہ محمد فایز کو اپنے گھر سے گرفتار کر لیا گیا، اسی طرح فلسطینی مجلس قانون ساز کی رکن سمیرہ حلایقہ کو دوسری مرتبہ پکڑ لیا گیا، دوسری جانب عباس ملیشیا نے رکن پارلیمان ڈاکٹر حاتم قفیشہ کے گھر میں داخل ہو کر ان کے گھر میں لگے کیمرے اتارنے کی کوشش کی تو قفیشہ اور ملیشیا کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہو، ملیشیا نے ان کے 42 سالہ بھائی صبحی قفیشہ کو گرفتار کرنا چاہتی تھی۔ ڈاکٹر قفیشہ نے کہا کہ رام اللہ حکومت کی خفیہ فورسز کے اہلکار اسلحہ سے لیس تھے انہوں نے گھر میں داخل ہو کر انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ الخلیل کے ایک اور علاقے اذنا میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے 10 فلسطینیوں کو اغوا کر لیا۔ ادھر فلسطینی رکن پارلیمان محمد طل نے بتایا کہ نصار عبد اللطیف کے آفس مینیجر کو ان کے گھر سے اغوا کر لیا گیا ہے۔ اسی طرح ملیشیا نے 60 سالہ بزرگ مسن شحدہ یونس جو شدید امراض میں مبتلا ہیں کو اغوا کر لیا ہے۔ ضلع جنین میں بھی عباس حکومت کی ملیشیا نے حماس کے متعدد رہنماؤں کو اغوا کیا، گرفتار شدگان میں شیخ مفید نزال، شیخ نزیہ ابو عون، شیخ عبدالجبار کو اغوا کیا گیا، ان تینوں رہنماؤں کو پہلے بھی متعدد مرتبہ قید و بند کی صعوبتوں کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔ رام اللہ میں اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے حماس کے رہنما عبد الباسط معطان کو برقا سے اغوا کیا گیا، وہ برقا کی دیہاتی کمیٹی کے رکن ہیں۔ طوباس میں عباس ملیشیا نے حماس کے کئی حامی شہریوں کے گھروں کو منہدم کردیا، گاؤں طمون میں طالب بلال بشارات کے گھر کو آدھی رات کو مسمار کیا گیا ۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan