متنازعہ فلسطینی صدر محمودعباس کے زیرانتظام انٹیلی جنس ملیشیا نے ایک مذہبی کتاب شائع کی ہے جس کا مقصد فلسطینی نوجوانوں میں اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے سلسلے میں نفرت پیداکرنا اور صدر عباس کےویژن کے مطابق ان کی ذہن سازی کرنا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق “مسلمان سپاہی کے اخلاق وصفات” کے عنوان سے کتاب کی اشاعت کا اہتمام عباس ملیشیا کی انٹیلی جنس کی جانب سے کیا گیا ہے. 122 صفحات پر مشتمل اس کتابچے کو عباس ملیشیا کے تمام اہلکاروں میں مفت تقسیم کیا گیا ہے جبکہ اس کے مختلف اقتباسات عباس ملیشیا کے اجلاسوں میں شرکاء کے سامنے پڑھ بھی سنائے جاتے ہیں. کتاب کے مختلف ابواب میں ایک اہم باب اطاعت امیر کا ہے، جس میں عباس ملیشیا کو یہ ذہن نشین کرایا گیا ہے کہ ان کا اس وقت امیر صدر محمود عباس ہیں اور ان کی اطاعت لازم ہے اور اس کے خلاف بغاوت کرنے والے کو دنیا اورآخرت میں سزا ہو گی. دیگرابواب میں مسلمانوں کے خلاف جنگ کرنے والے ممالک کے عوام کے ساتھ مسلمان سپاہیوں کا سلوک، غیرمسلموں کے ساتھ مسلمانوں کی رواداری اور صبروبرداشت اور عدم انتقام جیسے ابواب شامل ہیں. کتاب میں ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایک غیرمسلم کا قتل حرام ہے جبکہ اس کے ساتھ رواداری اور تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کرنا ناگزیر ہے. خاص طور پر ان ممالک کے عوام کے ساتھ مسلمان سپاہی کا رویہ شفقت اور مہربانی پر مشتمل ہونا چاہیےجن کےمسلمان حکومت کے ساتھ امن معاہدے ہو چکے ہوں، کیونکہ حکومت کی طرف سے امن معاہدوں کی پاسداری اس ملک کے عوام اور سیکیورٹی اداروں کی بھی برابر ذمہ داری ہے. کتاب کے ابواب میں فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد ترک کرنے اور ایک اچھےہمسائے کے طور پر زندگی بسرکرنے کی تلقین کی گئی ہے. نیز اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والوں کے عدم تعاون کا مطالبہ کیا گیا ہے. کتاب میں اطاعت امیر اور غیرمسلموں کے ساتھ رواداری سےمتعلق معروف اور متماز علماء کرام کے فتاویٰ بھی شامل کیے گئے ہیں ان میں ممتاز سعودی عالم دین شیخ عبدالعزیز بن باز مرحوم کے فتاویٰ بھی شامل ہیں. دوسری جانب مرکز اطلاعات فلسطین کو محمود عباس کی انٹیلی جنس انتظامیہ کی طرف سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کتاب کی اشاعت پر امریکا، یورپ اور اسرئیل میں بے چینی پائی جا رہی ہے. ذرائع کے مطابق کتاب میں غیرمسلموں سے رواداری پر مبنی سلوک کی مسلسل تاکید کے باوجود امریکی اور یورپی حلقے اسے سیکیورٹی اداروں کی “اسلامائزیشن” سے تعبیر کر رہے ہیں. ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ فلسطینی اتنظامیہ کی جانب سے کتاب کے حوالے سے امریکا اور یورپ کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی گئی ہےتاہم کتاب کے تمام مراجع و مصادر اسلامی تعلیمات پر مشتمل جس کے باعث یورپ اور امریکا کی بے چینی کم نہیں کی جا سکی.