Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

القدس کے اراکین پارلیمان کی بے دخلی غیر قانونی ہے: فلسطینی حکومت

palestine_foundation_pakistan_taher-al-nunu-the-palestinian-governmente28099s-spokesman

اسماعیل ھنیہ کی سربراہی میں فلسطین کی آئینی حکومت نے فلسطینی پارلیمان میں ’’ تبدیلی واصلاح بلاک‘‘ کے چار ارکان کو بیت المقدس سے نکالنے کے صہیونی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور سیاسی طور پر غلط قرار دیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے لیے کسی بھی باشندے کو شہر یا اس کے گھر سے نکالنا درست نہیں۔ حکومتی ترجمان طاہر نونو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ فیصلہ بیت المقدس کو یہودیانے اور قابض اسرائیل کے ناپاک عزائم کی تکمیل کی ایک کوشش ہے۔ اسرائیل بیت المقدس کے اصل رہائشیوں کو نکال کر ان کی جگہ یہودیوں کو بسانا چاہتا ہے تاکہ علاقے کی ڈیموگرافک حقائق بدلے جا سکیں اور یہاں پر بسنے والے یہودیوں کی تعداد مسلمانوں سے زیادہ ہو جائے۔ ترجمان نے اراکین پارلیمان سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی صورت بیت المقدس سے باہر جا کر اس فیصلے پر عملدرآمد نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فلسطینی قیادت کو صہیونی جرائم سے بے خبر رکھنے کی ایک کوشش ہے۔ نونو نے اس موقع پر کہا قابض اسرائیل کے ایسی کارروائی پر جری ہونے کا ایک سبب فتح حکومت کی جانب سے فلسطینی قائدین کے ساتھ کیا جانے والا ناروا سلوک ہے، فتح حکومت نے ان اراکین پارلیمان پر زمین تنگ کر دی تھی۔ تبدیلی واصلاح بلاک کے دفتر کے ڈائریکٹر اور معاونین کو گرفتار کر لیا گیا اور انہیں دفتر جانے سے روکا گیا۔ نونو نے کہا کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں شہریوں کے حقوق کے خلاف ہر طرح کی کارروائی کی مخالفت کی جائے گی۔ بالخصوص اراکین پارلیمان کے رہائش کے حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ اپنی مرضی سے کسی جگہ پر رہائش اختیار کرنا اراکین پارلیمان کا طے شدہ حق ہے۔ انہوں نے تمام اراکین پارلیمان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اسرائیلی فیصلے پر عملدرآمد نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے ذریعے شہر کے قرب وجوار میں بسنے والے عرب مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نونو نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے فلسطین میں کی جانے والی اسرائیل کی مذموم کارروائیوں پر اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داری نبھانے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینی اراکین پارلیمان سے اظہار رائے کی آزادی بھی چھین رکھی ہے۔ یاد رہے کہ ان چار اراکین پارلیمان کو اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس سے تعلق کی بنا پر تین سال گرفتار رکھنے اور ان کے شناختی کارڈ چھیننے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ اور رہائی کے ساتھ ہی انہیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ ایک ماہ کے اندر یہ شہر چھوڑ دیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan