Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

القدس میں17 انہدامی کارروائیاں، 1030 گھروں کے مسماری حکمنامے جاری

palestine_foundation_pakistan_demolition13

القدس فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق 2010 کے آغاز سے اب تک مقبوضہ بیت المقدس میں 17 انہدامی کارروائیوں میں کم از کم 50 افراد کو ہجرت پر مجبور کیا گیا، القدس کے مختلف مقامات پر 13 انہدامی کارروائیاں صہیونی فوج نے کیں جبکہ چار کارروائیوں میں فلسطینیوں کو اپنے ہاتھ سے ہی اپنے گھر منہدم کرنا پڑے، اس کے علاوہ 1030 گھروں کے مسماری حکمنامے جاری کر دیے گئے ہیں۔ اتوار کے روز شائع کی جانے والی فاؤنڈیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام اور اس کی بلدیہ نے مقبوضہ بیت المقدس میں مزید گھروں کو منہدم کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں، امسال 1030 گھروں کو منہدم کرنے کے حکمنامے جاری کیے گئے۔ ان گھروں کی مسماری سے 2600 افراد ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے جن میں 1208 بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس کے تمام علاقوں کو ہدف بنایا ہے تاہم سب سے زیادہ نشانہ سلوان کے علاقے کو بنایا گیا جہاں پر مسماری کے درجنوں احکامات صادر کیے گئے اور اس طرح 196 گھروں کو منہدم کرنے کےحکمنامے صرف اسی علاقے میں جاری کیے گئے، اگر ان احکامات پر عمل کیا جاتا ہے تو 196 بچوں سمیت 908 افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔ القدس کی اولڈ میونسپلٹی میں 73 گھروں کو منہدم کرنے کا کہا گیا، ان احکامات میں سے مالک مکان کو خود اپنا گھر مسمار کرنے کا کہا گیا ہے۔ ان تمام احکامات پر عمل کی صورت میں 20 بچوں سمیت 49 افراد ہجرت پر مجبور ہوجائیں گے۔ حنینا کے علاقے کو دیکھیں تو یہاں پر 125 رہائشی اپارٹمنٹس کی مسماری کا فیصلہ کیا گیا جس سے 99 بچوں سمیت 256 افراد متاثر ہونگے۔ رپورٹ میں ان فلسطینی گھروں کے بارے میں بھی معلومات مہیا کی گئی ہیں جن پر انتہا پسند یہودیوں نے قبضہ کرلیا ہے۔ ان کارروائیوں میں ان غاصب یہودیوں کو اسرائیلی حکام اور انتظامیہ کا بھرپور تعاون حاصل رہا، رپورٹ میں بیان کردہ تفصیلات کے مطابق ان یہودی گروپوں نے شہر میں 08 عمارتوں پر قبضہ کیا اور شہر کے مختلف علاقوں میں 25 رہائشی اپارٹمنٹس پر اپنا تسلط قائم کرکے 72 بچوں سمیت 146 لوگوں کو سخت اذیت سے دوچار کردیا ہے۔ القدس فاؤنڈیشن کے مطابق مظلوم فلسطینیوں کے بہت سے گھر ایسے بھی ہیں جن پر عملی قبضہ تو نہیں ہوا مگر ان پر قبضے کی دھمکیاں دے دی گئی ہیں، انتہاء پسند یہودی گروہوں کی جانب سے 09 فلسطینی خاندانوں کو اپنے گھر خالی کرنے کا کہ دیا گیا ہے۔ ان متعصب یہودیوں نے ان گھروں پر اپنی ملکیت کا جھوٹا دعوی کر رکھا ہے، ان دھمکیوں کی بنا پر 22 بچوں سمیت 65 افراد انتہائی تکلیف میں زندگی بسر کر رہے ہیں کیونکہ انہیں کسی بھی وقت اپنے گھر سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan