Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

اردنی شہریوں کا حکومت سے اسرائیل سے” معاہدہ وادی عربہ” کالعدم قرار دینے کا مطالبہ

palestine_foundation_pakistan_protest-jordanian-peoples-amman1

غزہ کے محاصرے کو توڑنے کے لیے یورپ سے آنے والے امدادی فاقلے”آزادی” پراسرائیلی حملے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز اردن کے دارالحکومت عمان میں مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیموں پر مشتمل نیشنل فورم کے زیر اہتمام ایک عوامی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے امدادی بحری بیڑے پرصہیونی فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ جلسے میں شریک مختلف سیاسی جماعتوں کے راہنما اور پیشہ ور تنظیموں کے سربراہان نے مسلم امہ اور عرب ممالک کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات رکھنے والے ممالک پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کی اس جارحیت کے بعد تل ابیب سے اپنے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کریں.انہوں نے اردنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تل ابیب سے اپنا سفیر فوری طور پر واپس بلاتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ کیا گیا معاہدہ ” معاہدہ وادی عربہ” ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر اقتصادی عائد کرانے کے لیے کوششیں کی جائیں۔ اس موقع پراردن ڈاکٹرز یونین کے سربراہ ڈاکٹر احمد العرموطی نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر عالم اسلام میں حکومتی اور سرکاری سطح پر صرف ترکی کی جانب سے جاندار موفف سامنے آیا ہے جبکہ عرب اور دیگر اسلامی ممالک کی طرف سے صہیونی جارحیت پرجرات مندانہ موقف نہیں اپنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ” آج ہم سب یہاں اس لیے جمع ہوئے ہیں تاکہ یہ ثابت کرسکیں کہ غزہ کے لیے چلنے والا امدادی قافلہ اب بھی جاری ہے. اسرائیلی جارحیت کا تسلسل اور جانی و مالی نقصان ہمیں اہل غزہ کی امداد سے روکنے نہ پائے “۔ انہوںنے کہا کہ دشمن صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے اور ہمیں صرف اسی زبان میں بات کرنا بھی بے سود ہے. صہیونیوں نے انسانی قتل عام، جارحیت، دہشت گردی، لوٹ مار اور انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب اپنا پیشہ بنا رکھا ہے. بدقسمتی سے یورپ اور امریکا سمیت دنیا کی تمام استعماری قوتیں صہیونی جنگی جرائم اور قتل وغارت گری کی پردہ پوشی کرتے ہوئے یہودیوں کو ہرقسم کی مدد فراہم کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی عوام سے یکجہتی کا کم سے کم طریقہ اردن تل ابیب سے اپنا سفیر واپس بلاتے ہوئے عمان سےصہیونی سفیر کو ملک بدر کردے۔ عمان میں اپوزیشن کی کوآرڈی نیٹنگ کمیٹی کے ترجمان اکرم حمصی نے اپنے خطاب میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے کیاگیا وادی عربہ معاہد ختم کرتے ہوئے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وادی عربہ کے معاہدے کے تحت اردن اسرائیل کی مخالفت کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکل گیا ہے. لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اردنی حکومت اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدے منسوخ کرتے ہوئے صہیونی حکومت سے ہرنوعیت کے سفارتی تعلقات ختم کیے جائٓیں۔ انہوں نے دیگر عرب ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے بعد اس سے امن مذاکرات کا فیصلہ کرتے ہوئے مزاحمتی قوتوں کو مضبوط کریں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اردن میں اخوان المسلمون کے راہنما ڈاکٹر ھمام سعید نے عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کےساتھ سفارتی تعلقات کے قیام اور صہیونی جارحیت پر مجرمانہ خاموشی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی جارحیت کے خلاف فلسطینی مجاہدین کی مدد کو یقینی بناتے ہوئے اپنے ممالک میں مجاہدین کےلیے دروازے کھول دیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan