Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

آیت اللہ العظمی خامنہ ای: جہاد اور مقاومت کے سائے میں ،بیت المقدس امت اسلام کی آغوش میں واپس آجائے گا

ayatollah-seyyed-ali-khamenei-the-leader-of-the-islamic-revolution
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص)کی ولادت با سعادت کے مبارک ایام اور ہفتہ وحدت کے پہلے دن ” فلسطین کے مستقبل کے بارے میں اسلامی و قومی یکجہتی سمینار ” میں فلسطین کی جہادی تنظیموں کے سربراہوں سے ملاقات میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: فلسطین اور بیت المقدس ” مقاومت ، پائداری اور جہاد کے سائے امت اسلام کی آغو ش میں واپس آجائیں گے اور غاصب اسرائیل کو شکست اور نابودی کے سوا کچھ نصیب نہیں ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں اپنے اہم اور امید افزا بیان میں غزہ کے پائدار واستوار عوام اور فلسطین کی فولادی مقاومت و مزاحمت کی تعریف و تجلیل کرتے ہوئےفرمایا: فلسطینی عوام کی موجودہ استقامت و پائداری کے نتیجے اور مقاومت کے محور پر فلسطینی گروہوں کی یکجہتی اور اللہ تعالی پر ایمان اور توکل کے سائے میں فلسطین قطعی اور یقینی طور پر آزاد ہوجائے گا اور اسرائیل کے حامیوں کو تاریخی بدنامی اور سیاہ داغ کے علاوہ کچھ نہیں ملےہوگا۔

رہبر معظم نے غزہ و فلسطین کے عوام کی استقامت کو قابل ستائش ،حیرت انگیز اور فلسطینیوں کی مضبوط و مستحکم کامیابی اور پیشرفت کا اصلی عامل قراردیا اور فلسطینی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: غزہ اور پورے فلسطین میں بیشمار مشکلات و مصائب کا تحمل کرنا، اللہ تعالی کی ہدایت اور اس کی نصرت کے بغیر ممکن نہیں اور فلسطینی عوام درحقیقت تاریخ کی سب سے بہادر اور مضبوط قوم کا لقب حاصل کرنے کی سزاوار ہے۔

رہبر معظم نے فلسطینی عوام میں استقامت کے جذبہ کی تقویت و حفاظت کو جہادی گروہوں کی سب سے اہم ذمہ داری اور فلسطین کی کامیابیوں کے استمرار کے لئے لازمی قراردیتے ہوئے فرمایا: صہیونی دشمن اور اس کے دوسرےحامی غزہ اور مغربی کنارے کے عوام پر سنگین دباؤ ڈالکر انھیں مقاومت اور آزادی کی جد وجہد سے منحرف کرنے کی تلاش وکوشش کررہےہیں تاکہ فلسطینیوں کو سر تسلیم خم کرنے پر مجبور کر سکیں لیکن فلسطینی عوام مطمئن رہیں کہ وہ اپنے عظیم ایمانی جذبے اور استقامت وجد وجہد کے ذریعہ اپنی منزل مقصود تک حتمی طور پر پہنچ جائیں گے۔

رہبر معظم نےسامراجی اور کفر محاذ کے مقابلے میں مقاومت محاذ کی روز افزون کامیابی اور غلبہ کو اٹل حقیقت قراردیا اور فلسطینی گروہوں کے سربراہوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: مقاومت محاذ کی نمایاں پیشرفت اور استحکام کا سبب اللہ تعالی پر ایمان و توکل اوروہ معنوی عنصر ہے جو مقاومت میں راسخ ہے لہذا فلسطینی عوام میں دینی جذبے اور حقیقی ایمان کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کرنی چاہیے اور اللہ تعالی پرتوکل ، امید اور اسکے سچے وعدوں کے پورا ہونے پر مکمل یقین رکھنا چاہیے ۔

رہبر معظم نے ایران کی ظالم شہنشاہی حکومت پر ایرانی عوام کی کامیابی کو اللہ تعالی کے سچے وعدوں کے پورا ہونے کا ایک نمونہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایسے ملک میں اسلامی جمہوریہ کی تشکیل جس کوامریکہ اور مغربی ممالک کی مکمل حمایت حاصل تھی ایک محال اور نہ ہونے والا امر تصور کیا جاتا تھالیکن اللہ تعالی پر توکل ، اتحاد، ایمان و استقامت اور حضرت امام خمینی (رہ) کے فیصلہ کن کردار نے اس محال امر کو ممکن بنا دیا اور فلسطین کی آزادی قطعی طور پر ظالم شہنشاہی حکومت پر ایرانی عوام کی کامیابی سے زیادہ سخت و دشوار نہیں ہے۔

رہبر معظم نے فلسطینی مسئلہ کے بارے میں مغربی ممالک کے جھوٹے پروپیگنڈے کا مقابلہ اور اسے طشت از بام کرنے کو اہم قراردیا اور غزہ میں 22 دن کی جنگ کے دوران امریکہ اور انسانی حقوق کا دفاع کرنے والی تنظیموں کی رسوائی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور صہیونیوں کے حامیوں نے غزہ میں انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزیوں اور تڑپتی ہوئی انسانیت کے دردناک مناظر کو نظر انداز کیا لیکن جب دنیا میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرے کرنا شروع کردیئے تو پھر انسانی حقوق کی بعض یورپی تنظیموں نے مزید رسوائی سے بچنے کے لئے اسرائیلی جرم و جنایات کی لفظی مذمت شروع کردی۔

رہبر معظم نے غزہ کی جنگ میں صہیونیوں کے ہولناک جرائم پر اقوام متحدہ کے مؤقف کو ایک قسم کی رسوائی و ذلت قراردیتے ہوئے فرمایا: گلڈسٹون کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے جرائم پیشہ سربراہوں کو سزا ملنی چاہیے لیکن اس سلسلے میں کوئی اقدام کیوں نہیں ہوا جبکہ صہیونی غاصب حکومت کی حمایت میں مزيد اضافہ ہوگیا ہے؟

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے غزہ کی 22 روزہ جنگ کے بارے میں اکثرعرب حکومتوں کے منفی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عرب حکومتیں مسئلہ فلسطین کو عربی مسئلہ قراردیتی تھیں لیکن جب فلسطینیوں کی مدد و نصرت کا معاملہ سامنے آیا تو انھوں نے عربی بنیاد پر بھی ان کی مدد نہیں کی اور فلسطین کےمظلوم عربوں کو دشمن اور اس کے حامیوں کے مقابلے میں بالکل تنہا چھوڑ دیا اور عرب حکومتوں کا یہ عمل تاریخ میں ضبط و ثبت ہوجائے گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےامریکہ کے نئے صدر کی طرف سے تبدیلی کے نعروں کو امریکہ کو بدنامی اور بے عزتی سے بچانے کی ناکما کوشش قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ جھوٹی کوشش بھی ثمر بخش ثابت نہیں ہوئی کیونکہ امریکی حکام، فلسطینی اور بہت سے دیگر مسائل کے بارے میں صاف طور پر جھوٹ بولتے ہیں اور ایرانی عوام تیس برسوں سے ان کےاس قسم کے جھوٹ سننے کی عادی ہوگئی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan