غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غاصب صیہونی فوج نے امریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ آج دو اکتوبر بدھ کے روز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 362واں روز ہے۔
قابض فوج نے آج صبح سے غزہ میں جنگی طیاروں اور توپ خانے سے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں اور توپ خانوں نے آج بدھ کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے۔
فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب غزہ کی پٹی کی 95 فی صد آبادی بے گھر ہے۔
قابض افواج نے سات مئی سے رفح کے بڑے محلوں اور غزہ کے متعدد علاقوں پر فضائی اور توپ خانے کی بمباری اور ہولناک قتل عام کے درمیان زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
آج صبح خان یونس کے مشرق میں واقع قصبے خزاعہ پر صیہونی توپ خانے کی گولہ باری سے تین شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
ایک طبی ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ خان یونس پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں آج صبح سے لے کر اس لمحے تک 32 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔
سول ڈیفنس نے اطلاع دی ہے کہ اس نے مسقط کے اسکول جو کہ التفاح محلے میں بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ کے لیے طور پرمختص کیا گیا اور غزہ شہر کے الرمل محلے میں الامل انسٹی ٹیوٹ پر اسرائیلی بمباری میں 25 شہید ہوئے ہیں۔
طبی ذرائع نے قابض فوج کے انخلاء کے بعد جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے جنوب مشرق میں واقع معان کے علاقے اور المنارہ کے محلے سے بڑی تعداد میں شہداء کی غزہ یورپین ہسپتال اور ناصر میڈیکل کمپلیکس پہنچائے گئے۔
سول ڈیفنس نے غطاس خاندان کے گھر سے بمباری سے چھ شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
قابض فوج نے وسطی غزہ کی پٹی کے قصبے السوارحہ میں بے گھر افراد کے ایک اسکول کے ساتھ والے مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں آٹھ شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔