Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

دوحہ میں قیادت پر قاتلانہ حملے کی مجرمانہ صہیونی کوشش بری طرح ناکام ہوئی:حماس

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہےکہ قابض بزدل اسرائیل کی دوحہ میں مذاکراتی وفد کی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش ناکام رہی، تاہم قیادت کے ساتھ موجود کئی رفقا شہید ہو گئے۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ دوحہ میں مذاکراتی وفد پر حملہ ایک سفاکانہ جرم اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ جارحیت قطر کی خودمختاری پر بھی حملہ ہے، جو مصر کے ساتھ مل کر ثالثی اور مذاکرات میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ قابض اسرائیل کسی بھی امن معاہدے کے مواقع کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔

حماس نے کہا کہ حملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ تجویز پر تبادلہ خیال کے دوران کیا گیا، اور یہ ثابت کرتا ہے کہ بنجمن نیتن یاھو اور اس کی حکومت کسی بھی امن معاہدے کے لیے تیار نہیں۔

حماس نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل جان بوجھ کر تمام مواقع کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اور انہیں مزاحمتی قیدیوں، خودمختاری، اور خطے کی سکیورٹی اور استحکام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

حماس نے امریکہ کو اس جرم میں قابض اسرائیل کے ساتھ مشترکہ ذمہ دار ٹھہرایا، کیونکہ امریکی انتظامیہ مسلسل قابض کے جرائم کی پشت پناہی کرتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیاکہ “یہ جرم ثابت کرتا ہے کہ قابض اسرائیل خطے اور دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور نیتن یاھو ہماری قومی حقوق کو مٹانے، فلسطینی عوام کو جبری طور پر بے گھر کرنے اور قحط، نسل کشی اور دھوکہ دہی کے منصوبوں میں مسلسل مصروف ہے”۔

حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، تمام آزاد اور فعال طاقتوں پر زور دیا کہ وہ قطر کے خلاف اس جرم کی مذمت کریں، قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حفاظت، ان کی آزادی اور خود ارادیت کے لیے عملی اقدامات کریں۔

حماس نے کہا کہ یہ بزدلانہ حملہ ہماری پالیسیوں یا مطالبات کو بدل نہیں سکتا۔ ہمارے مطالبات قابض اسرائیل کی فوراً واپسی، غزہ پر جارحیت کا فوری خاتمہ، حقیقی قیدیوں کا تبادلہ، فلسطینی عوام کی مدد اور تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو ہیں۔

حماس نے واضح کیا کہ یہ دہشت گردانہ جرائم تحریک کی عزم و ہمت کو کمزور نہیں کر سکتے اور وہ اپنے قومی حقوق اور مزاحمت کے راستے پر قائم رہیں گے، جب تک کہ قابض اسرائیل ختم نہ ہو جائے اور فلسطین کی آزاد ریاست قائم نہ ہو، جس کی دارالحکومت القدس ہو۔

اسرائیل نے منگل کی شب دوحہ میں حماس کے مذاکراتی وفد کو نشانہ بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر فضائی حملہ کیا، جس میں کئی جنگی طیارے شامل تھے، اور متعدد عمارتوں اور رہائشی اپارٹمنٹس کو بمباری کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ قریباً 10 جنگی طیاروں نے دوحہ میں حماس کے دفاتر اور رہائشی عمارات کو نشانہ بنایا تاکہ امریکی تجویز پر مذاکرات کے دوران قیادت کو قتل کیا جا سکے۔

قابض اسرائیل کی فوج نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ فضائی حملے کا مقصد حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانا تھا اور یہ قیادت گذشتہ برس 7 اکتوبر کے واقعات اور اسرائیل کے خلاف جنگ کی منصوبہ بندی کی ذمہ دار تھی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan