Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

نیتن یاھو جنگ بندی کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کا ذمہ دار اور جنگ کو طول دینے کا خواہاں ہے: الرشق

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سینئر رہنما عزت الرشق نے واضح کیا ہے کہ قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو غزہ میں تمام جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجاویز کو ناکام بنانے کا ذمہ دار ہےاور وہ ایک ایسی جنگ چاہتا ہے جس کا کوئی اختتام نہ ہو۔

الرشق کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس ٹویٹ کے جواب میں سامنے آیا جو اس نے اپنی ذاتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جاری کی تھی، جس میں اس نے حماس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ میں موجود بیس قابض اسرائیلی قیدیوں (جو زندہ ہیں) کو فوراً رہا کرے۔

عزت الرشق نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ٹرمپ کو بتاتے ہیں کہ حماس نے 18 اگست کو ثالثوں کی پیش کردہ تجویز کو قبول کر لیا تھا اور یہ تجویز بنیادی طور پر ویٹکوف کی تجویز پر مبنی تھی‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’لیکن نیتن یاھو نے تاحال اس تجویز کا جواب تک نہیں دیا۔ ہم نے اپنی جانب سے ایک جامع معاہدے پر آمادگی ظاہر کی تھی جس کے تحت قابض اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جا سکتا تھا، اس کے بدلے ہمارے قیدیوں کی ایک متفقہ تعداد کو رہا کیا جاتا، جنگ کا خاتمہ ہوتا اور قابض فوج غزہ سے انخلا کرتی‘‘۔

قابض اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ میں ان کے 48 قیدی ہیں جن میں سے 20 زندہ ہیں، جبکہ قابض اسرائیل کی جیلوں میں گیارہ ہزار ایک سو فلسطینی قید ہیں جو بدترین تشدد، بھوک، اور طبی غفلت کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی رپورٹس کے مطابق ان میں سے کئی فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

الرشق نے ایک بار پھر زور دے کر کہاکہ ’’نیتن یاھو ہی اصل رکاوٹ ہے جو ہر معاہدے کو سبوتاژ کرتا ہے، وہ جنگ کے خاتمے کا خواہاں نہیں بلکہ لامحدود جنگ چاہتا ہے‘‘۔

ٹرمپ کی ٹویٹ کے چند گھنٹوں بعد حماس نے دوبارہ اپنے مؤقف کا اعادہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے ساتھ ایک جامع معاہدہ کرنے پر آمادہ ہے جس میں قابض اسرائیلی قیدیوں کو فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا جائے اور غزہ پر جنگ ختم ہو۔

قابض اسرائیل کے اندر خود اسرائیلی اپوزیشن اور قیدیوں کے خاندان بھی یہ مانتے ہیں کہ نیتن یاھو جنگ کو طول دے رہا ہے تاکہ اپنی کرسی بچا سکے کیونکہ اگر جنگ ختم ہوئی تو اس کی انتہا پسند اتحادی جماعتیں حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گی۔

مقامی سطح پر نیتن یاھو بدعنوانی کے مقدمات کا سامنا کر رہا ہے جن میں اس کے جیل جانے کے امکانات ہیں اور بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اس کے خلاف فلسطینیوں پر غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھا ہے۔

امریکی پشت پناہی سے قابض اسرائیل سات اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ میں بدترین نسل کشی کر رہا ہے جس میں اجتماعی قتل عام، بھوک کے ذریعے قتل، شہر کا انہدام اور جبری ہجرت شامل ہیں۔ اس عالمی سطح پر مذموم نسل کشی کو عالمی عدالت انصاف کے واضح احکامات اور بین الاقوامی اپیلوں کے باوجود روکنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ اس نسل کشی کے نتیجے میں اب تک 63 ہزار 746 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 1 لاکھ 61 ہزار 245 زخمی ہیں، 9 ہزار سے زائد لاپتہ ہیں، لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور بھوک و قحط کے باعث 367 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 131 معصوم بچے شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan