صنعاء (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یمن کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہےکہ انہوں نے مظلوم فلسطینی عوام اور ان کے مجاہدین کی حمایت میں اور غزہ میں فلسطینی بھائیوں کے خلاف جاری نسل کشی کی جنگ کے جواب میں قابض صہیونی ریاست کے بن گوریون ہوائی اڈے اور بحیرہ احمر میں دو امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں کے ارد گرد ایک فوجی ہدف پر حملہ کیا۔
یمنی فورسز کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے ایک پریس کانفرنس میں کہا:کہ یمنی مسلح افواج کی میزائل فورس نے مقبوضہ یافا کے علاقے بن گوریون ہوائی اڈے کے قرب و جوار میں ایک فوجی ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہوئے ایک فوجی آپریشن کیا جس میں “ذوالفقار” بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ “مسلسل دوسرے مہینے مسلح افواج نے ہمارے ملک کے خلاف امریکی جارحیت کا مؤثر اور ذمہ داری کے ساتھ مقابلہ جاری رکھا ہوا ہے، اور وعدے کے مطابق، ہم دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ میزائل فورس بغیر پائلٹ فضائیہ اور بحری افواج نے ایک دوہری فوجی کارروائی کی جس میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز “ٹرومین” اور “ونسن” اور بحیرہ احمر میں ان کے جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد کروز میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔
بحیرہ عرب میں پہنچنے کے بعد ونسن کیریئر پر یہ پہلاحملہ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یمنی فضائی دفاع نے ایک امریکی MQ-9 ڈرون کو مار گرایا۔ اسے اس وقت گرایا گیا جب وہ صنعاء گورنری کی فضائی حدود میں جاسوسی مشن پر تھا۔ اس دوران اسے مقامی طور پر تیار کردہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا استعمال کرتے ہوئے گرایا گیا۔ تین ہفتوں کے اندر یہ پانچواں واقعہ ہے اور غزہ کی حمایت میں جنگِ فتح اور مقدس جہاد کے دوران بیسواں واقعہ ہے۔