مقبوضہ بیت المقدس – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )اتوار کی صبح سینکڑوں یہودی آباد کاروں نے یکے بعد دیگرے گروپوں میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہ دھاوے نام نہاد “یوم عرش” کے دوسرے دن کی مذہبی تقریبات کا حصہ ہیں۔
یروشلم کے خصوصی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ صبح اور شام کے اوقات میں 867 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔
ویڈیو کلپس میں آباد کاروں کے گروہوں کو الاقصیٰ کے صحنوں کے اندر پر ربیوں کے لباس میں “تلمودی تعلیمات کےمطابق دعا کرتے” دکھایا گیا ہے۔
آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے دروازوں پر پودے چڑھائے اور تلمودی رسم ادا کی۔
پولیس افسر عدا سیداوی پر حملہ کر کے مسجد اقصیٰ کے ایک دروازے باب السلسلہ کے سامنے سے ہٹا دیا گیا۔
ابتدائی طور پر قابض افواج نے آباد کاروں کی دراندازی کو محفوظ بنانے کے لیے مسجد کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔
قابض افواج نے آباد کاروں کی دراندازی کو محفوظ بنانے کی تیاری کے لیے صبح سے ہی پرانے شہر کے اندر بھاری تعداد میں نفری تعینات کی تھی۔
حالیہ عرصے کے دوران ایک طرف یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کی اپیلیں شروع کیں تو دوسری طرف فلسطینی قوتوں نے بھی مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے فلسطینیوں کو متحرک ہونے پر زور دیا ہے۔