الخلیل (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جنوبی غرب اُردن کے شہر الخلیل کی نواحی بستی مسافر یطا میں صہیونی شدت پسندوں نے ایک نہتے فلسطینی کو سفاکی سے مارا پیٹا اور پھر اغوا کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے۔
عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق اتوار کی شام کو یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوج کی وردی میں ملبوس صہیونی آبادکاروں نے “وادِ جحیش” کے علاقے میں فلسطینی شہری ابراہیم النواجعہ پر دھاوا بول دیا۔ اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گرفتار کر لیا گیا اور کسی خفیہ مقام کی طرف لے جایا گیا۔
مقامی صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن اسامہ مخامرہ نے بتایا کہ قابض صہیونی آبادکار صرف فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ ہی نہیں بنا رہے بلکہ اُن کی زمینوں پر بھی غیر قانونی قبضے کی نئی چالیں چل رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ “أم الشقحان” نامی علاقے میں جو “تل ماعین” کے سامنے واقع ہے۔ وہاں صہیونی آبادکاروں نے فلسطینی زمینوں پر زبردستی بجلی کے کھمبے گاڑ دیے ہیں تاکہ اِن زمینوں کو قریبی ناجائز صہیونی بستی “آفیجال” سے جوڑا جا سکے جو کہ فلسطینیوں کی نجی ملکیت پر قائم کی گئی ہے۔
قابض اسرائیل اور اُس کے دہشت گرد آبادکاروں کی جانب سے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف مظالم کی شدت میں غزہ میں جاری نسل کش جنگ کے بعد غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اب نہ گھر محفوظ ہیں نہ زمینیں، نہ سڑکیں اور نہ بازار۔
فلسطینی عوام آج بھی اپنے خون سے اپنی سرزمین کے وقار کی قیمت چکا رہے ہیں۔ ایک ایسی قوم جو ستر دہائیوں سے ظلم سہتی آئی ہے، وہ آج بھی اپنے خوابوں کی آزادی کے لیے دشمن کے سامنے سینہ سپر ہے۔
فلسطین میں دیواروں اور ناجائز بستیوں کے خلاف سرگرم “ہیئتِ مزاحمتِ دیوار و آبادکاری” کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صرف اپریل کے مہینے میں قابض اسرائیلی فوج اور دہشت گرد آبادکاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 1693 حملے کیے گئے۔ ان میں سے 1352 حملے قابض فوج نے اور 341 حملے صہیونی آبادکاروں نے کی۔