نیویارک(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ کے کمشنر جنرل فلیپ لازارینی نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں فائر بندی کا مطالبہ کریں اور اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کارروائیوں کے لیے آزادانہ راستہ فراہم کریں جن میں انروا بھی شامل ہے۔
یہ اپیل اس وقت سامنے آئی جب اقوام متحدہ کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ قابض اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کیا ہے۔
لازارینی نےسماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ قابض اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کے بجائے ’انروا‘ پر پابندی عائد کی اور اسے انسانی امداد پہنچانے کے عمل سے باہر کر دیا جو بنیادی اور زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے والی سب سے بڑی ایجنسی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ قابض اسرائیل نے باہمی جڑی ہوئی سیاسی اور جانبدارانہ تدابیر اختیار کر کے، جن میں نام نہاد غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کی تشکیل بھی شامل ہے، معتبر امدادی اداروں بشمول انروا کو امداد پہنچانے سے روکا اور روکاوٹیں کھڑی کیں۔
لازارینی نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد دراصل یہ ہے کہ غزہ کے فلسطینیوں کو جسمانی طور پر تباہ کر دیا جائے اور انہیں ایسی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جائے جو ناقابل برداشت اور غیر انسانی ہو۔
قابض اسرائیلی فوج نے امریکہ اور مغربی ممالک کی سرپرستی میں 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ مسلط کر رکھی ہے جس میں اب تک تقریباً دو لاکھ اکتیس ہزار فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے بے دخل کر دیے گئے ہیں۔