غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے واضح کیا ہے کہ الکرامہ کراسنگ پر انجام پانے والا “جرأتمندانہ آپریشن” ایک دوٹوک پیغام ہے کہ قابض اسرائیل کی پالیسیاں جو غزہ میں نسل کشی پر مبنی ہیں، مغربی کنارے میں زمینوں کے انضمام اور یہودی بستیاں بسانے کی صورت میں جاری ہیں اور عرب ممالک پر بڑھتے ہوئے جارحانہ حملوں کی شکل اختیار کر چکی ہیں، ہرگز بے جواب نہیں رہیں گی۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ کارروائی قابض اسرائیل کی فاشسٹ درندگی کے خلاف مزاحمت کا دائرہ نہ صرف فلسطین میں بلکہ پورے عرب خطے میں مزید وسعت دے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ “یہ آپریشن ہماری عرب اور مسلم اقوام کے شدید غصے کا سچا اظہار ہے۔ خاص طور پر ہمارے برادر اردنی عوام اور ان کے دلیر فرزندوں کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے جو قابض اسرائیل کے روزانہ کے قتل عام اور ہمارے عرب ممالک پر مسلسل جارحیت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔”
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کارروائی ثابت کرتی ہے کہ اقوام کی عزم و ہمت ہر جبر و دہشت کی مشینری سے زیادہ طاقتور ہے۔ فلسطینی عوام کو تنہا کرنے اور ان کے عرب و اسلامی حلقے سے کاٹ دینے کی تمام سازشیں ناکام ہوں گی۔
حماس نے تاکید کی کہ قابض اسرائیل کی جارحیت کا واحد نتیجہ مزید مزاحمت ہے۔ فلسطینی عوام اپنے جائز حقوق، اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہنے، اپنے دفاع کے حق اور اپنے مستقبل کے تعین کے حق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ فلسطینی عوام اپنی آزاد اور خودمختار ریاست قائم کریں گے جس کا دارالحکومت القدس ہوگا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز الکرامہ کراسنگ پر ایک فدائی حملے کے نتیجے میں کم سے کم دو اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئےتھے۔