غزہ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ اس کی خصوصی ٹیموں نے منگل کے روز جاری تلاش کے دوران دو اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں برآمد کر لی ہیں۔
القسام بریگیڈز نے اپنے مختصر بیان میں بتایا کہ منگل کو کی جانے والی کھدائی اور تلاش کے عمل میں اسرائیلی قیدیوں “عمیرام کوپر” اور “ساہر باروخ” کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں۔
اس سے قبل القسام بریگیڈز نے ایک اور بیان میں ایک اسرائیلی قیدی کی لاش ملنے کی تصدیق کی تھی تاہم قابض اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث اس لاش کی حوالگی عارضی طور پر مؤخر کر دی گئی۔
القسام بریگیڈز نے اپنے بیان میں خبردار کیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت یا اشتعال انگیزی براہِ راست ان انسانی بنیادوں پر جاری تلاش اور لاشوں کی بازیابی کے عمل میں رکاوٹ بنے گی۔ ایسے اقدامات لاشوں کی حوالگی میں تاخیر کا باعث بنیں گے اور قابض فریق اپنے ہی مقتولین کی واپسی سے محروم ہو جائے گا۔
منگل کی شام قابض اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی مختلف بستیوں اور آبادیوں پر بمباری کی۔ صہیونی درندگی پر مبنی اس حملے میں متعدد رہائشی مکانات اور تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کم از کم 20 فلسطینی شہری شہید ہوئے۔
یہ جارحیت اس وقت کی گئی جب حماس اور دیگر فلسطینی دھڑے جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہیں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قیدیوں اور لاشوں کے تبادلے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قابض اسرائیل کی یہ خلاف ورزیاں نہ صرف جنگ بندی کو خطرے میں ڈال رہی ہیں بلکہ اس کے جرائم کے تسلسل کو بھی بے نقاب کر رہی ہیں۔
