Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیل کی نئی جارحیت، 21 فلسطینی شہید

غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  قابض اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر جنگ بندی کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 21 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں 8 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

قابض اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ جارحیت اس جھوٹے دعوے کے بعد کی گئی کہ فلسطینی مزاحمت نے غزہ کے اندر اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا تھا۔ تاہم زمینی حقیقت یہ ہے کہ قابض افواج نے ایک مرتبہ پھر غزہ کے نہتے شہریوں پر اندھا دھند بمباری کر کے اپنی درندگی کا ثبوت دیا۔

غزہ کے مختلف ہسپتالوں کے ذرائع نے تصدیق کی کہ صہیونی فضائی حملوں کے نتیجے میں 21 شہری شہید ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جب کہ درجنوں افراد زخمی حالت میں مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے۔

منگل کی شب قابض اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر، خان یونس اور رفح سمیت کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خان یونس میں ایک کار پر فضائی حملے میں پانچ شہری موقع پر ہی شہید ہو گئے۔

ادھر غزہ شہر کے جنوبی علاقے الصبرہ میں البنا خاندان کے گھر پر فضائی بمباری کے نتیجے میں تین افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ العودہ ہسپتال نے بتایا کہ الزوایدہ کے مغربی علاقے میں قائم ایک خیمہ پر صہیونی حملے کے باعث دو شہری زخمی حالت میں ہسپتال لائے گئے۔

اسی دوران قابض طیاروں نے مغربی غزہ میں الشفاء ہسپتال کے کمپلیکس کے اندر بھی ایک خوفناک حملہ کیا۔ سول ڈیفنس کے مطابق اس حملے میں دو شہری شہید اور چار زخمی ہوئے جن میں ایک بچہ اور ایک شیرخوار شامل ہے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی طیاروں نے تین منزلہ رہائشی عمارت کو بھی نشانہ بنایا جو البنا خاندان کی ملکیت تھی، یہ عمارت مسجد عبداللہ عزام کے مشرق میں واقع ہے۔

رفح شہر پر بھی متعدد فضائی حملے کیے گئے تاہم تباہی اور جانی نقصان کی مکمل تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئیں۔ قابض اسرائیلی ڈرون نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے اطراف کو بھی نشانہ بنایا جبکہ ایک اور حملہ مشرقی غزہ کے علاقے الزیتون پر کیا گیا۔

ان حملوں کے ساتھ ہی صہیونی اخبار ’یدیعوت آحرونوت‘ نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پر ’’وسیع پیمانے کا آپریشن‘‘ شروع کر دیا ہے۔

قابض اسرائیل کے وزیرِ دفاع یسرائیل کاتس نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’’اسے اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔ ان کے بقول، غزہ میں اسرائیلی فوجیوں پر حملہ جثث کی واپسی سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

اسی دوران قابض اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے فوجی قیادت کو ’’غزہ پر بھرپور جوابی کارروائی‘‘ کا حکم دیا ہے۔ نیتن یاھو نے وزارتِ دفاع کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ طویل اجلاس میں میدانِ جنگ کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا۔

دوسری جانب غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے انکشاف کیا کہ قابض اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد سے اب تک 125 مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جن میں 94 فلسطینی شہید اور 344 زخمی ہوئے ہیں۔

بیان کے مطابق صہیونی افواج نے 52 بار براہِ راست شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور 9 بار رہائشی علاقوں میں زمینی دراندازی کی، جو کہ نام نہاد “پیلا خط” عبور کرنے کے مترادف ہے۔ یہ وہ سرحد ہے جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبۂ امن میں پہلے انخلا کے مرحلے کے لیے متعین کی گئی تھی۔

وزارتِ صحت نے تصدیق کی کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے شروع ہونے والی صہیونی جنگ کے نتیجے میں اب تک 68 ہزار 531 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 402 زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت کے مطابق غزہ میں انسانی المیہ ہر روز سنگین ہوتا جا رہا ہے، اور قابض اسرائیل کی مسلسل بمباری، محاصرہ اور قحط نے پورے علاقے کو موت کے کنویں میں بدل دیا ہے۔

 

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan