Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی جھوٹی افواہیں مسترد

غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) “غزہ سے ہجرت صرف آسمان کی طرف یہ کوئی فلمی جملہ نہیں نہ ہی مبالغہ آرائی ہے، بلکہ صبر و استقامت کا وہ نعرہ ہے جو غزہ کے عوام نے قابض اسرائیل کی درندگی اور اجتماعی نسل کشی کے مقابلے میں بلند کیا ہے۔ غزہ کے باسی اپنے مقدس شہر سے انخلاء اور جبری ہجرت کے ہر حکم کو ٹھکرا رہے ہیں، اس شہر کو جسے انہوں نے آغاز سے اب تک ہزاروں شہداء اور زخمیوں کے خون سے سینچا ہے۔

بوڑھے اور بچے، طبی عملہ اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد، قبائل کے عمائدین، بیٹیاں اور خواتین سب کفن باندھے باہر نکل آئے۔ یہ منظر غزہ کے عظیم الشان صبر و ثبات کی نئی کڑی تھا جو قابض دشمن کے غرور کے سامنے ایک للکار ہے اور عالمی خاموشی، بے حسی اور سازشوں کے خلاف ایک گونجدار چیخ ہے، ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، چاہے ہماری روحیں جنگی نسل کشی میں آسمانوں کو پرواز کر جائیں۔

جب قابض اسرائیل نے دیکھا کہ وہ غزہ کے عوام کے عزم اور مزاحمت کو توڑنے میں ناکام ہے تو اس نے اپنی پرانی عادت کے مطابق جھوٹ اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا۔ اس نے یہ افواہیں پھیلائیں کہ غزہ کے کچھ معززین اور معروف شخصیات نے باقاعدہ درخواستیں دی ہیں کہ انہیں غزہ سے باہر جانے دیا جائے۔ غزہ کے عوام نے ان جھوٹوں کو یکسر رد کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ یہ الزامات سراسر جھوٹ اور گمراہی ہیں۔

افواہیں ہمارے حقوق سے دستبردار نہیں کر سکتیں

اس حوالے سے ڈاکٹر محمد المدهون نے جو عمید آل المدهون ہیں صہیونی رابطہ کار کی جانب سے ان کے بارے میں پھیلائی گئی اس افواہ کو سختی سے مسترد کیا کہ انہوں نے غزہ سے نکلنے کی درخواست دی ہے۔ انہوں نے اسے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا۔

ڈاکٹر المدهون نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ سب دشمن کی نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے، جو عوام کو اپنی قیادت اور معاشرتی شخصیات پر سے اعتماد ختم کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، لیکن قابض اسرائیل اہل غزہ کے فولادی عزم کو توڑنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا خاندان اپنے وطن کی سرزمین پر موجود ہے، اپنے تین شہید بیٹوں کی قبروں کے پہلو میں ڈٹا ہوا ہے اور کسی قیمت پر اپنی سرزمین نہیں چھوڑے گا۔

انہوں نے زور دے کر کہاکہ یہ افواہیں ہمارے عوام کو ان کے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹا سکتیں، غزہ اپنی خواتین، مردوں، شہداء اور مجاہدوں کے ساتھ ناقابلِ تسخیر رہے گا۔

ہم ثابت قدم ہیں

فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن انجینئر اسماعیل اشقر نے بھی ان جھوٹی افواہوں کو دوٹوک الفاظ میں رد کیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے یا ان کے خاندان نے غزہ چھوڑنے کی درخواست دی ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ وہ گذشتہ چار سال سے علاج کی غرض سے ملک سے باہر مقیم ہیں مگر ان کا خاندان اب بھی غزہ میں ڈٹا ہوا ہے اور ان میں سے کسی نے کبھی بھی سفر یا انخلاء کی کوئی درخواست نہیں دی۔ یہ سب جھوٹ اور فریب ہے۔

اشقر نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا خاندان اور اہل غزہ ہر حال میں اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہیں گے۔

ثابت قدم عوام، جبری ہجرت کو مسترد کرتے ہیں

ادھر سرکاری دفتر برائے اطلاعات نے بتایا کہ اب بھی دس لاکھ سے زائد فلسطینی شہری، جن میں تین لاکھ اسی ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں، غزہ شہر اور شمالی غزہ میں اپنی زمین اور گھروں پر جمے ہوئے ہیں اور وہ جنوبی جانب جبری انخلاء کے منصوبے کو پوری طرح رد کر چکے ہیں۔ یہ سب اس کے باوجود ہے کہ قابض اسرائیل اپنے وحشیانہ حملوں اور اجتماعی قتل عام کے ذریعے انہیں ہجرت پر مجبور کرنے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔

دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ قابض اسرائیل نے واضح کر دیا ہے کہ اس بار جبری انخلاء کا مطلب ہے کہ غزہ شہر اور شمالی علاقے میں واپس آنے کی اجازت نہیں ہوگی، جو کہ تمام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق غزہ اور شمالی غزہ کی کل آبادی 13 لاکھ سے زائد ہے جن میں سے 3 لاکھ 98 ہزار شمالی غزہ میں اور 9 لاکھ 14 ہزار شہر غزہ میں مقیم ہیں۔ ان میں سے تقریباً 3 لاکھ افراد کو مشرقی علاقوں سے نکل کر شہر کے وسط اور مغربی حصوں میں پناہ لینا پڑی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan